اردو

urdu

By

Published : Jun 22, 2022, 9:26 AM IST

ETV Bharat / state

Harassment of Madrasa Children in Bhopal: بھوپال میں مدرسہ کے بچوں کو پریشان کرنے کا معاملہ

ریاست مدھیہ پردیش میں مسلم تنظیموں نے اقلیتی طلباء کے تعلیمی حقوق سے متعلق تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مدرسہ کے 10 بچوں کو چائلڈ ویلفیئر سینٹر میں رکھنے اور پھر انہیں بہار واپس بھیج دینے کے معاملے میں سیاست کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ سی ڈبلیو سی کی کارکردگی سے ناراض مسلم تنظیموں کے نمائندوں کی جانب سے بھوپال میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں اقلیتی طلباء کے تعلیمی حقوق سے متعلق تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔ Case of Harassment of Madrasa Children in Bhopal

Same Birthday For 24 Students
Same Birthday For 24 Students

بھوپال: مدرسہ کی 10 بچوں کو چائلڈ ویلفیئر سینٹر میں رکھنے اور پھر انہیں بہار واپس بھیج دینے کے معاملے پر بھوپال کی مسلم تنظیموں کے نمائندوں کی جانب سے بھوپال میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں بہار پورنیہ سے دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھوپال آنے والے طلباء کو سی ڈبلیو سی کے ذریعے واپس بھیجنے کی مسلم تنظیموں نے نہ صرف مذمت کی بلکہ اسے اقلیتی طلباء کے تعلیمی حقوق پر کاری ضرب مانتے ہوئے ہر محاذ پر چائلڈ ویلفیئر سنٹر اور چائلڈ کمیشن کے خلاف منظم انداز میں تحریک چلانے کا فیصلہ کیا. Case of Harassment of Madrasa Children in Bhopal

بھوپال میں مدرسہ کے بچوں کو پریشان کرنے کا معاملہ

مسلم تنظیموں کے نمائندوں کی میٹنگ میں بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا سب کا بنیادی حق ہے. حکومت بھی یہی چاہتی ہے کہ تمام لوگ پڑھیں. مدارس کے ذریعے بھی اس بات کی کوشش کی جاتی ہے کہ ہمارے بچے تعلیم یافتہ ہوں. اس سلسلے میں کسی قسم کی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے. ہمارے مدارس بنیادی طور پر دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بھی دیتے ہیں۔

مدرسے کے بچوں کا معاملہ

مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ ہندی، انگریزی اور حساب و دیگر تعلیم ہی جاتی ہے اور ہر بچے کو وہ سِولائزڈ سیٹیزن بنانے کی کوشش کرتے ہیں. تمام مدارس تعلیم کا کام کر رہے ہیں اور اگر کہیں کوئی غلط فہمی ہے تو ذمہ داروں سے مل کر معاملات کو حل کرنا چاہیے. اسی کے ساتھ تمام مدارس والوں سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ تعلیم کو لے کر جو قانونی کارروائی ہے وہ انہیں پوری کرنا چاہیے۔
مدھیہ پردیش جمعیت علماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے میٹنگ میں کہا کہ بہار کے بچے پڑھنے کے لیے بھوپال آئے اور انہیں پڑھنے سے روک دیا گیا اور انہیں بہار واپس بھیج دیا گیا اور اخبارات کے اندر ایسی خبریں شائع کی گئیں کہ جیسے مدارس کے اندر انسانوں کی خرید و فروخت کا کوئی معاملہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مدارس کا انسانوں کی خرید و فروخت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مدارس اسلامیہ میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں بچے تعلیم حاصل کرنے کے لیے ایک مقام سے دوسرے مقام تک آتے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چائلڈ کمیشن میں بچوں کے خلاف جس طرح کی کارروائی کی گئی ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور بھارت سرکار کے ساتھ مدھیہ پردیش حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پورے معاملے میں ان کے کردار کی جانچ کرے۔ مدرسہ ملک کی خدمت کر رہے ہیں اور مدارس کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ آزادی کی لڑائی میں مدارس اسلامیہ نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ یہاں ہم یہ بھی کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں مگر یہ ادارے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے موقف کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ سب کا ساتھ میں اقلیتی طبقہ بھی آتا ہے۔ ہم بھی سماج کا حصہ ہیں۔ ہمیں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ چائلڈ کمیشن اور چائلڈ ویلفیئر سینٹر نے جو کام کیا ہے، وہ غلط ہے اور اس کے خلاف ہر محاذ پر ہم لوگ جمہوری طریقے سے قانونی لڑائی لڑیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details