اسی آرٹ کی وجہ سے ضلع بریلی کو بانس بریلی کے نام سے بھی عالمی سطح پر پہچان ملی ہے۔
لیکن ان دنوں لکڑی کے فرنیچر کی روایتی صنعت خستہ حالی کا شکار ہے۔ خاص طور پر کین فرنیچر کے حالات ایسے ہیں کہ یہ صنعت اپنے ہی ضلع میں پیر جمانے کے لیے زمین تلاشنے پر مجبور ہے۔
بریلی کے لیے بانس آسام سے درآمد کیا جاتے ہیں ۔ اس سے کُرسی، میز، صوفا اور دیگر گھریلو سامان تیار کیے جاتے ہیں۔ ایک تخمینہ کے مطابق کین فرنیچر کا سالانہ کاروبار تقریباً 500 کروڑ سے زیادہ ہے۔