پولیس ذرائع کے مطابق اندور سے چھتر پور جا رہی بس کل دیر رات رائے سین کے درگاہ پر بے قابو ہوکر ريچھن ندی میں گر گئی۔حادثہ کے بعد موقع پر پہنچے مقامی لوگوں نے انتظامیہ کی مدد سے بس میں پھنسے ہوئے مسافروں کو باہر نکالا اور علاج کے لئے ضلع اسپتال پہنچایا۔ ان میں 11افراد کو بھوپال ریفر کیاگیا ہے۔ بقیہ رائے سین اسپتال میں داخل ہیں۔
بس میں تقریبا 45 مسافر سوار تھے۔ ڈی ایم اوما شنکر بھارگو اور پولیس سپرنٹنڈنٹ مونیکا شکلا سمیت مکمل انتظامیہ کے اعلی افسران موقع پر پہنچ چکے ہیںاور مقامی لوگوں کی مدد سے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔
مدھیہ پردیش: بس ندی میں گری، 6 کی موت، 18 زخمی۔ویڈیو ریسکیو آپریشن کے دوران رائے سین کے ڈی ایم اوما شنکر بھارگو زخمی ہو گئے۔ تھوڑی دیر بعد اوما شنکر بھارگو اور پولیس سپرنٹنڈنٹ مونیکا شکلا زخمیوں کو دیکھنے ضلع ہسپتال پہنچے۔ کلکٹر نے زخمیوں کو علاج کے لیے 50 ہزار اور زخمیوں کو دس دس ہزار روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
آئی جی آشوتوش رائے نے بتایا کہ بس کو نکالنے کے لئے منڈی ديپ سے کرین منگوائی جارہی ہے۔ انہوں نے 6 افراد کے مرنے کی تصدیق کی ہے۔ ہوم گارڈ کے 10 نوجوان اب بھی سرچنگ مہم میں مصروف ہیں۔
مرنے والوں کی شناخت روی بنسل چھتر پور، ساگربائی رائے سین، انور خان ساگر، حذیفہ خان، بیگم گنج اور دو سال کے بچے دیپک بنسل اور ایک دوسرے کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔