بھوپال: راہل گاندھی کی بھارت جوڑوں یاترا مدھیہ پردیش سے اب راجستھان میں داخل ہوگئی ہے۔ راجستھان میں داخل ہونے سے پہلے راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی صرف شری رام ہی کہتی ہے۔ انہوں نے رام کے آگے سے سیا (سیتا) کو ہٹا دیا ہے جس کے بعد بھارتی جنتا پارٹی کے لیڈران نے راہل گاندھی پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ جن میں بھی دم ہیں وہ راہل گاندھی سے سناتن دھرم پر بحث کرلیں، جس پر ریاستی وزیر ویشواس سارنگ نے چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کے لئے تیار ہوں راہل گاندھی آئیں اور مجھ سے سناتن دھرم پر بحث کرلیں۔ BJP Reaction On Kamal Nath statement
انہوں نے کہا کہ میں خود سناتن دھرم کا اتنا جانکار نہیں ہوں اور نہ ہی مجھ میں انا ہے کہ میں ہندو مذہب کو لے کر بہت زیادہ جانکاری رکھتا ہو لیکن اس بات کا مجھے یقین ہے کہ میں اس معاملے میں راہل گاندھی سے بحث ضرور کر سکتا ہوں۔ اس لیے کمل ناتھ نے جو چیلنج کیا ہے میں اسے قبول کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا میں مسلسل ہندو مذہب کے خلاف باتیں کی گئی۔ راہل گاندھی نے بھارتی جنتا پارٹی کو بھگوا دہشت گردوں کو پناہ دینے والا کہا۔ لگاتار ہندو مذہب اور ہندو دیوی دیوتاؤں کو بد نام کرنے کا کام کانگریس کرتی چلی آئی ہے۔ اس لیے میں چاہتا ہوں راہل گاندھی آئیں اور مجھ سے بحث کریں، پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔ BJP Reaction On Kamal Nath statement