بھوپال: ایک بھوپالی جس نے پوری دنیا کے دو بار چکر لگائے۔ ایک بھوپالی جو بھارت کی پہلی جلاوطن حکومت میں وزیر اعظم بنا۔ ایک بھوپالی جس نے اپنی تنخواہ اور موت طے کر رکھی تھی۔ ایک بھوپالی جس نے صرف 23 سال کی عمر میں بھوپال چھوڑ دیا تھا کیونکہ وہ انگریزوں کی زبان سیکھ کر پوری دنیا سے حمایت اکٹھا کرنا چاہتا تھا۔ ایک بھوپالی جس نے لالہ ہردیال کے ساتھ مل کر غدر پارٹی بنائی۔ ایک بھوپالی جو ہندی، اردو، انگریزی اور فارسی کے علاوہ آٹھ زبانیں جانتا تھا۔ ایک بھوپالی جس نے خط کے جواب میں بھوپال کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے دو بار دنیا کا سفر کیا، بڑے بڑے لوگوں سے ملاقات کی، دنیا دیکھی لیکن مجھے بھوپال کے سادہ لوگ، چھوٹے گھر، تنگ گلیاں آج بھی پیاری ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ بھوپالی کون تھا۔ بھوپال میں تقریباً ہر شخص کے گریجویشن سے لے کر پوسٹ گریجویشن کی مارک شیٹ پر جن کا نام درج ہے وہ برکت اللہ بھوپالی ہے۔ جن کا یوم پیدائش بھی آج ہے۔
برکت اللہ بھوپالی جن کا نام آپ کی گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن تک ہر مارک شیٹ پر درج تھا۔ کیا آپ ماہر تعلیم اور انقلابی برکت اللہ بھوپالی کو جانتے ہیں؟ جنہوں نے نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کا دورہ کیا اور انگریزوں سے لوہا لینے کے لیے حمایت اکٹھی کی۔ غدر پارٹی کے اس انقلابی شخصیت پر آج تک بھوپال میں کوئی بھی پی ایچ ڈی نہیں ہوئی۔ بھوپال سے جڑے ہر فرد پر تحقیق کرنے والے سید خالد غنی بتاتے ہیں کہ تاریخ میں ان کے بارے میں جو کچھ بھی معلوم ہے، ان کا بھوپال سے جانا بھی اچانک تھا، جو آج تک ایک راز ہے۔ انہوں نے 23 سال کی عمر میں بھوپال چھوڑ دیا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ انگریزی پڑھنا چاہتے تھے، اس لیے وہ پہلے جبل پور گئے، پھر ممبئی گئے اور پھر بھارت سے باہر بیرون ملک مقیم ہوئے۔
برکت اللہ بھوپالی نے لالہ ہردیال کے ساتھ مل کر غدر پارٹی بنائی تھی اور اس غدر پارٹی کا باقاعدہ اخبار بھی نکلتا تھا۔ انگریزوں کے خلاف بغاوت کا سب سے مضبوط ہتھیار اخبار تھا۔ یہ اس اخبار کے صفحہ اول پر لکھا ہوا کرتا تھا '' تنخواہ موت، انعام شہادت، پنشن آزادی اور میدان جنگ بھارت''۔ یہ معلومات دیتے ہوئے سید خالد غنی کا کہنا ہے کہ غدر پارٹی کا دفتر سان فرانسسکو میں تھا۔ یہ اخبار کھل کر انگریزوں کے خلاف لکھتا تھا۔ برکت اللہ بھوپالی نے ہر جگہ سے مدد مانگی۔ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں ہوگا جہاں وہ نہ گئے ہوں اور پھر اس طرح انہوں نے غدر پارٹی کے ذریعے ملک کی آزادی کی جدوجہد کا آغاز کیا۔