اردو

urdu

ETV Bharat / state

بیٹی والد کے خلاف کورٹ سے رجوع - Bhopal news

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے زیادہ تر لوگ گھروں میں رہتے ہوئے لوڈو گیم کھیل کر اپنا وقت گذارتے ہیں لیکن بھوپال میں جب ایک باپ نے اس گیم میں بیٹی کو شکست دی تو بیٹی ان کے خلاف کورٹ پہنچ گئی۔

ludo
ludo

By

Published : Sep 27, 2020, 5:21 PM IST

کبھی کبھی کھیل میں ایک داؤ بھی زندگی بدل کر رکھ دیتا ہے، ایسا ہی کچھ معاملہ ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پیش آیا جہاں لوڈو گیم میں باپ سے شکست کھانے پر بیٹی نے فیمیلی کورٹ پہنچ کر انہیں والد ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

سریتا راجانی، فیمیلی کورٹ کاؤنسلر

تفصیلات کے مطابق بھوپال کی رہنے والی 24 سالہ لڑکی اپنے والد کے ساتھ لوڈو کھیلتے ہوئے کئی مرتبہ شکست کھا چکی تھی جس کے بعد اس نے فیمیلی کورٹ سے رجوع کیا۔

ایک 24 سالہ نوجوان لڑکی ہمارے پاس آئی اور کہا کہ جب وہ اپنے بہن بھائی اور والد کے ساتھ لڈو کھیل رہی تھی تو اس کے والد نے اسے ٹوکن (گوٹی) کو آؤٹ کر دیا۔ اس کے بعد اسے لگا کہ چیٹنگ ہے کیوں کہ اسے اپنے والد پر اعتماد تھا اسے امید نہیں تھی کہ وہ ان کے ہاتھوں شکست کھائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'لڑکی کے والد نے اسے وقت لڑکی کو متعدد بار شکست دی تھی جس سے لڑکی کا غصہ بڑھ گیا اور اس نے فیمیلی کورٹ رجوع کیا۔

بشکریہ ٹویٹر

اس بابت لڑکی نے کہا کہ 'میرے والد مجھ سے بہت پیار کرتے ہیں لیکن اگر وہ سچ مین مجھ سے پیار کرتے ہیں تو انہوں نے مجھے اس کھیل میں شکست کیوں دی۔ اس نے کہا کہ 'میرے والد مجھ سے پیار کی وجہ سے کھیل ہار سکتے تھے لیکن پاپا نے ایک بار نہیں بلکہ 7 بار میرا ٹوکن(گوٹی) کو آؤٹ کیا جس کے بعد میرے غصے میں شدت آگئی۔

اس تعلق سے فیمیلی کورٹ کونسلر سریتا راجانی نے کہا کہ آج کل کے بچوں میں شکست برداشت کرنے کا مادہ کم پایا جاتا ہے اسی لئے اس طرح کے معاملات سامنے آتے ہیں۔ انہیں شکست قبول کرنا سیکھنا چاہیے جو جیت کے جتنا اہم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران نوجوان لڑکی اپنے دو بہن بھائی اور والد لوڈو گیم کھیل رہے تھے۔ اس گیم میں شکست کے بعد لڑکی دل برداشتہ ہوگئی اور فیمیلی کورٹ پہنچ کر اپنے والد کو والد ماننے سے انکار کردیا جس کے بعد اس معاملے کو حل کرنے کے لیے کنبہ کا کاؤنسلنگ سیشن کروانا پڑا۔

سریتا رجانی نے کہا کہ بچی نے اپنے جذبات اپنے گھر والوں سے نہیں بتائے اور معاملے سے متعلق فیمیلی کورٹ جانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان لڑکی اس وقت اپنی تعلیم حاصل کر رہی ہے اور اپنے کنبہ کے ساتھ بھوپال شہر میں رہائش پذیر ہے۔ لڑکی کی ماں نہیں ہے اور وہ تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details