بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی سنگ بنیاد 1976 میں رکھی گئی تھی۔ اردو اکیڈمی قائم کرنے کا مقصد اردو ادب کو فروغ دینا اور اس کا تحفظ اور ادیبوں، شاعروں کی لکھی گئی کتابوں کی اشاعت اور مشاعروں کے ذریعے اردو زبان کو فروغ ہے۔ جب ای ٹی وی بھارت نے مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی ڈائریکٹر نصرت مہدی سے اکیڈمی کی کارگردگی، اردو زبان کو فروغ اور اس کو ملنے والے بجٹ پر بات کی تو اکیڈمی کی ڈائریکٹر نصرت مہدی نے بتایا کہ مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی محکمہ ثقافت زیر انتظام آتی ہے۔ اور محکمہ ثقافت کے ذریعے ہی اردو اکیڈمی کو بجٹ دیا جاتا ہے۔ اور اس سال اردو اکیڈمی کو ایک کروڑ 27 لاکھ کا بجٹ آلاٹ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے تنخواہ اور بھتے اکیڈمی کے ذریعے دیے جاتے تھے اس لیے اس وقت بجٹ ڈھائی سے تین کروڑ بجٹ ہوا کرتا تھا۔ مگر اب محکمہ ثقافت خود ساری تنخواہیں اور بھتا دیتا ہے اور اردو اکیڈمی کو پروگرامز اور اردو زبان کے فروغ کے لیے بجٹ دیا جاتا ہے۔ اور ایک کروڑ 27 لاکھ میں اردو اکیڈمی اپنی ساری سرگرمیاں پوری کرتی ہے۔ اور اس بجٹ میں مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے قیام کے مقاصد کو پورا کیا جاتا ہے۔ اس وقت ریاست مدھیہ پردیش کے 52 اضلاح میں اردو اکیڈمی نے اپنے کوارڈینیٹر بنائے ہیں اور ان کے ذریعے سبھی اضلاع میں اردو اکیڈمی کی سرگرمیاں مکمل کی جا رہی ہے۔ اور ہمارا یہ پروگرام بڑی ہی کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہے ہمارا پروگرام سلسلہ کے تحت ہم نئی نسل اور سینیئر شعراء کو موقع دے رہے ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو سامنے لا سکے۔ وہیں ہمارے پروگرام تلاش جوہر کے تحت نئے لکھنے والوں کو موقع دیا جا رہا ہے جس میں شاعری ہی نہیں بلکہ دوسرے اصناف پر بھی بات کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ اردو اکیڈمی مشاعرے، نشستیں، سیمینارز، کتابوں کی اشاعت اور مالی طور پر کمزور شعراء اور ادباء کی مدد کی جاتی ہے۔ وہیں اکیڈمی کے ذریعے ریاست کی 22 لائبریریوں کو بھی امداد کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ شعراء اور ادباء کو انعامات اور اعزازات بھی اکیڈمی کرتی ہے۔