رکن اسمبلی عارف مسعود نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر 21 جون کو عدالت عالیہ نے نوٹس لیتے ہوئے جانچ افسر کو عدالت میں چالان پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران حمیدیہ اسپتال سے 865 ریمڈیسیور انجیکشن مبینہ طور پر چوری کیے گئے تھے۔ جس کی ایف آئی آر تھانہ کوہ فضا میں درج کر کے کرائم برانچ کے ذریعہ جانچ کی جا رہی ہے۔
کوڈ-19 ریمڈ یسیور انجکشن کی کمی سے متعدد لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
عارف مسعود نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چند بااثر لوگوں نے عالمی وبا کے دوران مذکورہ اسپتال کے انتظامیہ سے سازباز کر کے 865 انجکشن لے لیے تھے۔
اس کی تفصیلات اسٹور کے رجسٹر میں بھی درج ہے۔ یہ رجسٹر کرائم برانچ کے قبضے میں ہے، جس میں کچھ سیاستدانوں اور نوکرشاہوں کے ذریعہ انجکشن لیے جانے کا تذکرہ ہے۔ ان لوگوں کو بچانے کے لئے کرائم برانچ نے آج تک اس معاملے کو دبا رکھا ہے۔ کسی شخص کی گرفتاری نہیں کی گئی ہے۔ اس پر میرے ذریعہ ہائی کورٹ میں عرضی پیش کی گئی تھی۔