مدھیہ پردیش کی چودہ ماہ پرانی کانگریس حکومت پر منڈلانے والا مبینہ بحران اب ختم ہو گیا ہے اور دوپہر بعد بڑی راحت ملی جب 'چھ غیر مطمئن ممبران اسمبلی' کو خصوصی طیارے سے واپس بھوپال لایا گیا۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اس طرح کے مزید چار ممبران اسمبلی کو رات تک خصوصی طیارے سے واپس لایا جائے گا۔
ریاستی اسمبلی میں کل اراکین کی تعداد 230 ہے، جن میں سے دو مقام جورا اور آگر خالی ہیں۔ باقی 228 میں سے کانگریس ممبران اسمبلی کی تعداد 114 اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ممبران اسمبلی کی تعداد 107 ہے۔ باقی سات ممبران اسمبلی میں چار آزاد امیدوار، دو بی ایس پی اور ایک ایس پی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک آزاد امیدوار پردیپ جیسوال کمل ناتھ حکومت میں وزیر بھی ہیں۔
ابھی تک جن چھ ارکان اسمبلی کو دہلی سے واپس بھوپال لایا گیا ہے، ان میں بی ایس پی کے دو، ایس پی کا ایک اور تین کانگریس کے ہیں، جو حکومت سے غیرمطمئن بتائے جا رہے تھے اور انہیں مبینہ طور پر بی جے پی رہنماؤں نے اپنے حق میں کرنے کی کوشش کی تھی۔ جن چار کانگریس ممبران اسمبلی کے دیر رات تک واپس بھوپال پہنچنے کا امکان ہے، وہ بھی حکومت سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔
اس دوران ریاستی کانگریس کے میڈیا محکمے کی صدر شوبھا اوجھا نے کہا کہ ریاست کی کانگریس حکومت پر کوئی بحران نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کمل ناتھ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ حکومت پر کوئی بحران نہیں ہے۔
محترمہ اوجھا نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ضرور جمہوری روایات سے باہر پیسے کے زور پر کانگریس کے کچھ اراکین اسمبلی کے علاوہ حکومت کو حمایت دے رہے بی ایس پی، ایس پی اور آزاد ممبران اسمبلی کو لالچ دینے کی کوشش کی، لیکن وہ کامیاب نہیں ہو پائے۔