اندور:باگیشور دھام کے پیٹھادھیشور پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری آج کل بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کی مہم میں مصروف ہیں۔ ملک کی ہندو تنظیموں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے کئی رہنما بھی دھیریندر شاستری کی مہم کی حمایت کر رہے ہیں۔ اب مدھیہ پردیش سے بی جے پی کے مضبوط لیڈر اور پارٹی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے بھی ہندو راشٹر کی وکالت شروع کر دی ہے۔ کیلاش وجے ورگیہ کہتے ہیں کہ سنہ 1947 میں ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا۔ اس وقت ملک صرف مذہب کی بنیاد پر تقسیم ہوا، پاکستان کا وجود تقسیم کے بعد آیا۔ پاکستان کے علاوہ جو ہے وہ ہندوستان ہے، اس لیے ہمارا ملک ایک طرح سے ہندو راشٹر ہی ہے۔
Kailash Vijayvargiya on hindu rashtra تقسیم ہند کے بعد ہی بھارت ہندو راشٹر بن گیا تھا، کیلاش وجے ورگیہ - باگیشور دھام ہندو راشٹر
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے اندور میں ہندو راشٹر پر ایک بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد مذہب کی بنیاد پر ملک تقسیم ہوا۔ اس لیے بھارت کو ہندو راشٹر ہونا چاہیے۔ After Partition, India became a Hindu nation:Kailash Vijayvargiya
اس سلسلے میں صحافیوں نے جب کیلاش وجے ورگیہ سے سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہا کہ بھوپال میں ہمارا ایک مسلمان دوست ہے، وہ روزانہ ہنومان چالیسہ کا ورد کرتا ہے اور باقاعدگی سے مندر بھی جاتا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے تاہم مسلم دوست کا نام لینے سے بچے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ انہوں نے اپنے مسلمان دوست سے بات کی اور پوچھا کہ وہ ہنومان جی اور شیو جی کی پوجا کرتے ہیں۔ یہ ان کے ذہن میں کہاں سے آیا؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے آباؤ اجداد راجستھان کے راجپوت تھے۔ اس کے علاوہ کچھ رشتہ دار اب بھی راجپوت ہیں۔ یہ سبھی راجستھان اور یوپی میں رہتے ہیں۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ آج کل نوجوان منشیات کے عادی ہو رہے ہیں۔ انہیں منشیات کی لت سے دور رکھنے کے لیے وہ جلد ہی ہنومان چالیسہ کلب بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: