بتایا جارہا ہے کہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے یہ موت ہوئی ہے، جس کے بعد سے میڈیکل کالج میں ہلچل مچ گئی ہے۔شہڈول میڈیکل کالج میں کورونا مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے، جہاں پورے ڈویژن سے مریض آتے ہیں۔
وہیں اس پورے معاملے میں میڈیکل کالج کے ڈین ملند شیرالکر سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ میڈیکل کالج میں آکسیجن کی سپلائی لیکیڈ پریشر ٹینک سے ہوتی ہے، جس میں الیکٹرانک طریقے آٹو میٹک ٹینک سے ڈائریکٹ سپلائی کی جاتی ہے۔
میڈیکل کالج میں آکسیجن کی کمی سے 6 مریضوں کی موت میڈیکل کالج میں لگاتار مریضوں کا پریشر بڑھ رہا ہے، آکسیجن والے مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے لیکیڈ پریشر ٹینک میں پریشر کم ہوگیا ہے۔
ڈین نے بتایا کہ دیر رات 6 موت ہوئی ہے، سبھی تمام مریض کورونا کے تھے، اور آئی سی یو میں تھے، ان کا علاج چل رہا تھا، اب آکسیجن کی کمی سے ان کی موت ہوئی یا پھر کسی اور وجہ سے یہ کچھ نہیں کہا جاسکتا۔کیوں کہ آٹومیٹک طریقے سے سبھی بیڈ میں ایک ساتھ آکسیجن جاتا ہے، اور اس میڈیکل کالج میں قریب 100 زیادہ مریض آکسیجن میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی جانکاری پہلے بھی دی جاچکی تھی کہ آکسیجن ٹینک میں پریشر کی کمی آرہی ہے، کیوں کہ مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھتی جارہی ہے، اس کی جانکاری پہلے دی جاچکی تھی لیکن ابھی تک آکسیجن ٹینک پہنچ نہیں پایا ہے۔
واضح رہے کہ شہڈول ضلع میں کورونا کا قہر جاری ہے،ضلع میں ایکٹیو کیسز کی تعداد میں بھی دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔