لداخ یونین ٹریٹری کے ترجمان رگزن سیمفل نے اتوار کو کورونا وائرس سے متعلق روزانہ کی بریفنگ کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا: 'گذشتہ دس دنوں کے دوران لداخ میں کوئی مثبت کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ ہمارے پاس جو 13 کیسز تھے ان میں سے تین صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ہمارے پاس اب کورونا کے محض 10 ایکٹو کیسز ہیں'۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ لداخ کو حکومت ہند کی طرف بہت جلد 100 وینٹی لیٹر فراہم کئے جائیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے لیہہ اور کرگل اضلاع میں کورونا وائرس کے لئے علیحدہ ہسپتال قائم کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'ہم حکومت ہندوستان کی ہدایات کے تحت لیہہ اور کرگل میں کورونا وائرس کے لئے الگ الگ ہسپتال قائم کررہے ہیں۔ ہم نے حکومت ہند کو 100 نئے وینٹی لیٹرس کی فراہمی کے لئے کہا ہے اور ہمیں اطلاع ملی ہے کہ بہت جلد یہ وینٹی لیٹرس لداخ پہنچیں گے۔ ہمارے پاس ابھی 27 وینٹی لیٹرس ہیں'۔
لداخ میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے لیبارٹری کے قیام سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں رگزن سیمفل نے کہا: 'آج مشین کو لایا جانا تھا لیکن فضائی سروس معطل رہنے کی وجہ سے نہیں پہنچائی جاسکی۔ اس کے بعد ہمیں ایک مائیکرو بایولوجسٹ کو تربیت دینی ہے۔ ٹیسٹنگ لیب کو چالو کرنے میں ہمیں ابھی کم سے کم ایک ماہ لگے گا'۔
دریں اثنا لداخ کے دونوں اضلاع لیہہ اور کرگل میں اتوار کو آٹھویں دن بھی لاک ڈائون رہا۔ ضلع و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں سڑکیں سنسان نظر آرہی ہیں اور لوگ اپنے گھروں تک ہی محدود رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔