اردو

urdu

'لداخ پشمینہ کے لیے جانا جائے گا'

کشمیر پوری دنیا میں پشمینہ کے کاروبار کے لیے جانا جاتا ہے، انتظامیہ کی پہل سے اب لداخ بھی اس کاروبار میں بڑے ہی جوش اور اُمید کے ساتھ قدم رکھ رہا ہے۔

By

Published : Jan 27, 2021, 11:00 AM IST

Published : Jan 27, 2021, 11:00 AM IST

ETV Bharat / state

'لداخ پشمینہ کے لیے جانا جائے گا'

Pashmina
پشمینہ

گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے وقت جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد دونوں خطوں کو مرکز کے زیر انتظام کیا گیا، ساتھ ہی سرکاری اراضی اور جائیداد کو بھی تقسیم کیا گیا۔ کشمیر جہاں پوری دنیا میں پشمینہ کے کاروبار کے لیے جانا جاتا ہے وہی اب لداخ بھی اس کاروبار میں بڑے ہی جوش اور اُمید کے ساتھ قدم رکھ رہا ہے۔

اس حوالے سے حال ہی میں لداخ انتظامیہ نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈیزائن کو پشمینہ سے بنے کپڑوں کے معیار میں بہتری لانے کے لیے اشتراک کرنے کا فیصلہ لیا۔ لداخ کے صوبائی کمشنر سوغات بسواس کا کہنا ہے کہ 'لداخ پشمینہ بکریوں کا گھر ہے۔ اس لئے انتظامیہ نے ملک کے دو معروف اداروں سے اس کاروبار کو فروغ دینے کے لیے اشتراک کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔'

انہوں نے مذید کہا کہ 'یہ ادارے خطے میں پشمینہ سے وابستہ افراد کو تربیت دیں گے، ڈیزائن اور معیار کو بہتر کرنے کے حوالے سے کام کریں گے۔ ہمیں امید ہے کی لداخ پشمينہ میں جلد ہی اول پائیدان پر ہوگا۔'

یہ بھی پڑھیں: اصل پشمینہ کے جی آئی مارک کی تشہیر کیوں نہیں ہو پارہی ہے؟


میٹنگ کے دوران کن باتوں پر مشورہ کیا گیا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'پشمینہ کاروبار کے ہر ایک پہلو پر بات کی گئی۔ خام مال کیسے درآمد کرنا ہے، ڈیزائننگ اور مارکیٹنگ کیسے ہوگی اور آخر میں بازاروں میں کیسے فروخت کیا جائے گا۔'

انہوں نے بتایا کہ 'مشکلات بھی آئیں گی۔ ابھی تک کشمیر ہی پشمینہ کے لیے جانا جاتا تھا اب لداخ بھی جانا جائے گا۔ مقابلہ نہیں ہے لیکن بہتر معیار پر ہماری انتظامیہ کی توجہ ہوگی۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details