لداخ یونین ٹریٹری کے کمشنر سکریٹری رگزن سیمفل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لداخ میں کووڈ 19 کے دو مزید مثبت رپورٹ درج کیے گئے ہیں۔ یہ دونوں افراد سابق میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ دونوں کا تعلق لداخ کے چھوشت علاقے سے ہے اور انہیں ہارٹ فاؤنڈیشن ہسپتال میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
لداخ میں کورونا وائرس کے مزید دو کیس مثبت انہوں نے کہا کہ لداخ میں اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہو گئی ہے۔
رگزن سیمفل نے کہا کہ ابھی تقریباً 55 کیسز زیر التواء ہیں اور زیر التواء کیسز کے سیمپلز کی ابھی تک رپورٹ نہیں آئی ہے۔آج ہم نے 11 سیمپلز جانچ کے لیے بھیج دیے ہیں اور باقی سیمپلز کی رپورٹ بھی جلد آئے گی۔
چند روز قبل لداخ اسکاؤٹس سے وابستہ ایک فوجی اہلکار کی رپورٹ مثبت آئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر قریطینہ میں رکھا گیا، ان کے والد ایران گئے تھے اور یہ دونوں مریض پرانے مثبت ٹیسٹ آنے والے مریضوں کے رشتہ دار ہیں'۔
کمشنر سکریٹری نے کہا کہ عوام سے پہلے ہی اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ میں نہ جائیں اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کرگل نے دفعہ 144 نافذ کیا ہے اور ضلع انتظامیہ لیہہ بھی ایسا کرنے والی ہے تاہم سرکاری دفاتر میں کام کاج جاری رہے گا لیکن لوگوں سے گذارش ہے کہ کم تعداد میں گھروں سے باہر نکلا کریں۔
دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ کرگل بشیر الحق چودھری نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ضلع میں تمام ہوٹلوں، ریستورانوں اور فوڈ کورٹوں کو بند رکھنے کے علاوہ اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی ہے۔
کرگل کی مذہبی تنظیموں نے تمام مذہبی اجتماعات کو رضاکارانہ طور پر معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے یونین ٹریٹری کے دونوں اضلاع لیہہ اور کرگل میں تمام تعلیمی اداروں کو پہلے ہی بند کردیا ہے۔ نیز لیہہ ضلع انتظامیہ نے روم بوک اور اولیہہ کے دو علاقوں میں، جہاں چیتے کو دیکھنے کے لئے کافی لوگ آتے ہیں، لوگوں کے جانے پر ایک ماہ تک پابندی بھی عائد کی ہے۔
دریں اثنا لداخ انتظامیہ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرے کے بیچ کم از کم چار ماہ تک بند رہنے کے بعد رواں ہفتے کھلنے والی سرینگر – لیہہ شاہراہ پر تمام مسافروں کی سکرینگ ہوگی جس کے لئے ضلع انتظامیہ کرگل نے اپنی حکمت عملی بھی مرتب کرلی ہے۔ اس ضمن میں مین مرگ اور دراس میں سکرینگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
رکن پارلیمان لداخ جمیانگ سیرنگ نمگیال اور دیگر مذہبی و سیاسی رہنمائوں نے گذشتہ روز قومی راجدھانی نئی دہلی میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی اور لداخ میں پھنسے زائرین اور طلبا کی فوری وطن واپسی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔