اردو

urdu

ETV Bharat / state

لداخ: کیا واقعی کورونا وائرس کے سبب موت واقع ہوئی؟ - لیہ کی خبر

مرکزی زیر انتظام لداخ میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی ہے مقامی عوام تشویش میں مبتلا ہے کہ یہ موت کوررونا وائرس سے ہو سکتی ہے لیکن ابھی تک کوئی حتمی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔

کیا واقعی کورونا وائرس کے سبب موت واقع ہوئی؟
کیا واقعی کورونا وائرس کے سبب موت واقع ہوئی؟

By

Published : Mar 9, 2020, 8:54 AM IST

Updated : Mar 9, 2020, 10:22 AM IST

اطلاعات کے مطابق لداخ کے لیہ میں ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ایک مریض کی موت ہو گئی ہے۔ مریض کا کورونا وائرس سے موت ہونے کا خدشہ لگایا جا رہا ہے۔

لداخ: کیا واقعی کورونا وائرس کے سبب موت واقع ہوئی؟

وہیں انتظامیہ کی جانب سے فوت ہوئے شخص کے سیمپلز لیے ہیں اور ان کی جانچ کے لیے دہلی بھیج دیے گئے ہیں۔

ہسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ نے بتایا کہ فوت شدہ شخص کے سیمپلز لیے گئے ہیں اور انہیں جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ رپورٹ 6 دنوں میں واپس آئے گی جس کے بعد ہی اس کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ فوت شدہ شخص کورونا وائرس سے متاثر تھا یا نہیں۔

کمشنر سیکریٹری لداخ ریگزن سمفل ایک پریس کانفرنس کے دوران اس کی معاملے کی تفصیلات فراہم کی۔

کمشنر سیکرٹری لداخ ریگزن سمفل نے کہا کہ لیہ کے یکوما چوچک گاؤں سے تعلق رکھنے والے محمد علی نامی شخص زیارت کے لیے ایران گیا تھا اور وہ اسی جہاز میں تھا جس میں دو کوروناوئرس متاثرین سوار تھے۔

انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کی 6 تاریخ کو محمد علی کو ضلع ہپستال داخل کیا گیا تھا اور انہیں یورینل اور سانس لینے میں دقعت تھی اور بدقسمتی سے 7 تاریخ کو ان کی صحت مزید خراب ہو گئی اور جس کے بعد 8 تاریخ کو ان کی موت ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ان کے سمپلز دہلی بھیج دیا ہے اور جب سیمپلز دہلی سے واپس آئیں گے تب ہی کچھ بول سکتے ہیں۔

ریگزن سمفل نے کہا کہ پہلے ہی کورونا وائرس سے مشتبہ دو مریض کی نشاندہی ہوئی ہے۔ دونوں کا باضابطہ طور پر علاج و معالجہ جاری ہے اور ان کی حالت بہتر ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں ٹھیک ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چھوچک علاقے کو سیل کیا گیا اور آمدورفت کی اور دیگر سماجی سرگرمیوں کو معطل کر دیا ہے۔ گاؤں میں ضروریات کی تکیمل کے لیے مناسب اشیاء فراہم کی جا رہی ہے۔

Last Updated : Mar 9, 2020, 10:22 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details