کپواڑہ:جموں کشمیر کے انٹی کرپشن بیریو نے ضلع کپواڑہ میں چھ کروڑ اسٹریٹ سولر لائٹس گھوٹالے کا پردہ فاش کیا تھا جس کے بعد کشمیر پاؤر ڈسٹریبیوشن کمپنی لمٹیڈ نے ایکزیکٹو انجینئر سمیت دو انجینئر کے خلاف کارروائی کی ہے۔کے پی ڈی سی ایل نے اس گھوٹالے میں مبینہ طور ملوث ایکزیکٹو انجینئر شمیم احمد شمیم، اسسٹنٹ انجینئر منظور حسن چودھری اور جونیئر انجینئر مدثر اسماعیل کو اٹیچ کیا ہے۔کے پی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر یاسن چودھری نے اس ضمن میں حکمنامہ جاری کیا ہے ،جس کے مطابق ان تینوں انجینئرز کو ہیڈ کوارٹر کے پی ڈی سی ایل اٹیچ کیا گیا ہے، جبکہ سپرنٹنڈنٹ انجینئر سوپور کو اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
Solar Light Scam in Kupwara سولر لائٹس گھوٹالے میں ملوث انجینئرز کے خلاف کارروائی - چھ کروڑ سولر لائٹس اسکیم کپواڑہ
کشمیر پاؤر ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ نے سرحدی ضلع کپواڑہ میں چھ کروڑ اسٹریٹ سولر لائٹس گھوٹالے معاملے میں ایگزیکٹو انجینئر سمیت تین انجینئروں کو منسلک کیا۔ اس دوران کارپوریشن نے گھوٹالے میں ملوث انجینئرز کے خلاف انکوائری کا حکم بھی دیا۔
مزید پڑھیں:Solar Panel Installation in Kashmir وادی کشمیر میں سولر پینل کی تنصیب میں اضافہ
اے سی بی کے مطابق ایکزیکٹو انجینئر نے اسٹنٹ ایکزیکٹو انجینئرز کے بجائے اسٹنٹ ایکزیکٹو انجینئر سٹورز، مدثر اسماعیل اور جونیئر انجینئر منظور حسن چودھری، کے دستخط لئے ہیں اور چھ کروڑ روپئے کی بلز نکالے۔اے سی بی نے کہا یہ بلز غیر قانونی طور نکالے گئے ہیں اور اس میں ملوث افسران کے خلاف مجرمانہ کاروائی الگ طور سے کی جائے گی۔اے سی بی نے انتظامیہ کو تجویز دی ہے کہ ان افسران کے متعلق کارروائی کی جائے اور یہ ٹھیکے منسوخ کئے جائے اور نجی کمپنیوں کو اجرا کئے گئے رقم کو ان سے واپس لیا جائے۔تاہم اس گھوٹالے میں مبینہ طور ملوث ڈپٹی کمشنر کپواڑہ ڈیوفوڈ دتاتارے ساگر کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔