اردو

urdu

ETV Bharat / state

Omar Abdullah on amendment in Constitution آئین میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی، عمر عبداللہ - پارلیمنٹ اسپیشل سیشن 2023

این سی نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے دفعہ 370 منسوخی کیس کے دفاع کے لیے سپریم کورٹ میں اچھا وکلاء کی خدمت حاصل کی اور اب ہمیں سپریم کورٹ سے انصاف ملنے کی امید ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے دفعہ 370 کی منسوخی کو چلینچ کرنے والے درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ کو محفوظ رکھا تھا۔

omar-abdullah-on-amendment-in-constitution-constitution-cannot-be-amended-so-easily
Etv Bharat آئین میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی، عمر عبداللہ

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2023, 5:20 PM IST

آئین میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی، عمر عبداللہ

کپواڑہ:نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و جموں و کشیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں جموں و کشمیر میں میڈیا پر پوری آزادی تھی۔ اگر اخبار میں دس صفحات ہوتے ہیں تو ان کے دور حکومت میں 9 صفحات پر ان کی مخالفت لکھی ہوتی اور دسویں صفہ پر اشتہار ہوتے تھے جس سے اخبار پیسہ کما لیتے تھا۔موصوف نے ان باتوں کو اظہار ہندواڑہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر میں حال یہ ہے کہ اگر اخبار کے دس صفحات ہوتے ہیں تو اٹھ پیجز پر اشتہار ہونگے ، ڈیڑھ پیجز پر ایل جی کی تعرفیں ہوں گی اور اگر ان کا موڈ بنا تو آدھے پیج پر ان کا ذکر ہوتا۔ انہوں نے کہا یہ ان کی مجبوری ہے۔

انہوں نے کہا دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہاں لیے گئے فیصلوں کا مقصد نیشنل کانفرنس کو کمزور کرنا اور جموں و کشمیر میں بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کی جموں و کشمیر میں اس وقت دو طرح کی پارٹیاں موجود ہیں، ایک جسے بی جے پی ختم کرنا چاہتی ہے اور دوسری جس کے ذریعے اسے (بی جے پی) کو حمایت حاصل ہے۔

کانگریس کی جانب سے بھارتی آئین سے "سوشلسٹ" اور "سیکولر" کے الفاظ آئین کے تمہید سے خارج کے الزام کے سوال کے جواب میں عمر نے کہا کہ آئین کے ساتھ کھیلنے کی کوئی بھی کوشش ملک کے لیے اچھی نہیں ہوگی کیونکہ اس میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کو آسانی سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ آئین کو تبدیل کرنے کے لیے آپ کو دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔ جہاں تک مجھے معلوم ہے، ایسے الفاظ کو ہٹانے کے بارے میں نہ تو لوک سبھا میں اور نہ ہی راجیہ سبھا میں کوئی ووٹنگ ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ حکمران بی جے پی نے اس معاملے پر اپنے دفاع میں کہا ہے کہ چونکہ پارلیمانی کارروائی کو پُرانی عمارت سے نئی عمارت میں منتقل کرنے کا موقع تاریخی تھا، اس لیے اس نے تاریخی آئین کی کاپیاں اراکین کے درمیان تقسیم کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ درست ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ آئین کے ساتھ کھیل رہے ہیں تو یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہوگا کیونکہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ اگر جموں و کشمیر نے بھارت کے ساتھ الحاق کیا ہے تو اس نے مہاتما گاندھی کے ملک سے الحاق کیا ہے نہ کہ آر ایس ایس یا سنگھ پریوار کے ملک کے ساتھ۔

سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی کیس کی فیصلہ کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ این سی اس کیس کے لیے اچھا وکلاء کی خدمت حاصل کی اور اب ہمیں سپریم کورٹ سے انصاف ملنے کی امید ہے۔ .

ABOUT THE AUTHOR

...view details