ہندواڑہ(کپواڑہ): نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایل جی منوج سنہا کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر 80 فیصد لوگ یہاں الیکشن کے حق میں نہیں ہیں تو این سی کے پروگرامز میں لوگ آکے کیا کر رہے ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جموں کے پروگرام میں لوگوں کی اچھی تعداد نے شرکت کی اور آج ہندواڑہ میں بھی لوگ آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پر بھی نیشنل کانفرنس پروگرامز منعقد کرتی ہے تو لوگ ان پروگرامز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہے۔
انہوں نے کہا کہ 80 فیصد لوگوں کا نمبر ایل جی کو کہاں سے آیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کریں، اگر 80 فیصد لوگ الیکشن سے دور رہتے ہیں تو پھر گورنر یہاں رہے، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔یاد رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ اگر آپ کشمیر میں اسمبلی انتخابات پر عوامی سروے کروائیں گے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ 80 فیصد عوام انتخابات کے حق میں نہیں ہے۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو شمالی قصبہ ہندواڑہ میں ایک جلسے سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں وکشمیر میں سکیورٹی فورسز کے بعد اگر کسی نے قربانیاں دی ہیں تو وہ این سی کے کارکنان نے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ہزاروں کی تعداد میں کارکنان، وزراء اور ایم ایل ایز نے جموں و کشمیر میں اپنی جان گھو دی ہے، جب کچھ لوگ اس وقت الگ الگ نعرے دے رہے تھے اور دوسرے ملک کے جھنڈے کھندوں پر اٹھا رہے تھے۔