ضلع کپوارہ کے قصبہ ہندوارہ میں مقامی آبادی نے انتظامیہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں قائم کووڈ کئر سنٹر میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ کئر مرکز میں آکسیسجن سمیت دیگر طبی سہولیات نہ ہونے کے علاوہ بجلی، پانی اور بیت الخلا کا بھی پختہ انتظام نہیں ہے۔
’کووڈ مرکز برائے نام؛ بجلی، پانی اور بیت الخلا کا ناقص انتظام‘ جموں و کشمیر کے سبھی پنچایتی حلقوں میں کم از کم پانچ بیڈ پر مشتمل ایک کووڈ کئر مرکز قائم کیے جانے کے احکامات کے بعد دیگر اضلاع کی طرح قصبہ ہندوارہ کے پہروپیٹھ، لنگیٹ میں کووڈ کئر مرکز ایک مقامی سرکاری اسکول میں قائم کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ انتظامیہ نے عوام کی سہولت اور کورونا سے نپٹنے کے لیے سبھی پنچایتی حلقوں میں کووڈ کئر مراکز قائم کیے جانے کی ہدایت جاری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ پہروپیٹھ میں قائم کیے گئے کووڈ کئر سنٹر میں صرف پانچ بیڈ رکھے گئے ہیں جہاں بنیادی طبی سہولیات بھی موجود نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس طرح کے کووڈ کئر سنٹر قائم کرنے سے عوام کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا، ایسے مراکز محض برائے نام قائم کیے گئے ہیں۔‘‘