سرحدی ضلع کپوارہ کے مژھل علاقے میں فوج کی جانب سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا، جہاں شمالی کشمیر کے تمام این سی سی کنڈیٹز کو مدعو کیا گیا اور انہیں اعزاز سے نوازا گیا۔ اس دوران فوج کے اعلی کمانڈر ڈی پی پانڈے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وادی میں گذشتہ دو برس سے حالات پرامن اور خوشگوار ہے اور فوج کی جانب سے ان دو برسوں میں کافی ایونٹس کا انعقاد بھی ہوا ہے جو قابل تعریف ہے۔'
انہوں نے فوج کی جانب سے پروگرام کرنے اور پروگرام میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر 28 ڈویژن کپوارہ کے جنرل کمانڈنگ آفیسر بھی موجود تھے۔ انہوں کہاکہ شمالی کشمیر میں حالات دو برس سے بہتر اور امن کی طرف گامزن ہے، یہاں کے نوجوان اب اپنی پڑھائی اور کھیل کود کی طرف زیادہ راغب ہوتے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر میں عسکریت پسندی کا گراف کم ہوگیا ہے اور اگر کشمیر کی بات کریں اس وقت نارتھ کشمیر میں دو سو کے آس پاس ملی ٹنٹ سرگرم ہے۔'
انہوں نے مزید کہاکہ یہ ہمیں عوام کی جانب سے مل رہے معلومات سے پتہ چلا ہے۔ عوام کی مدد اور تعاون سے کشمیر کی حالات میں بہتر نظر آرہی ہے۔ انہوں نے انفلٹریشن پر بات کرتے ہوئے کہاکہ انفلٹریشن پر کافی کنٹرول ہے اور فوج بھی اپنی طرف سے حالات کو بہتر بنانے میں اپنی کاروائی انجام دے رہی ہیں۔'
انہوں نے بچوں کا کھیل کود میں حصہ لینا یا دیگر طرح کی پروگراموں میں حصہ لینا کو اچھا قدم قرار دیا۔ فوج کی طرف سے یہ کوشش ہے کہ ان بچوں کا آنے والا مستقبل اچھا ہوا انہوں نے مزید کہا کہ میں ان تمام والدین سے گزراش کرتا ہوں جن کے بچے ابھی بھی راستوں سے بھٹکے ہوئے ہیں اور اپنی زندگیوں کو کسی کی اشاروں پر ضائع کررہے ہیں۔ میں ان والدین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو صیح تربیت دیں اور انہیں صحیح راستہ اپنانے کی تربیت دیں۔ کیونکہ دیش کے دشمن اور اپنی مفاد کے لیے ان نوجوانوں کا غلط استعمال کررہی ہے اور انہیں غلط راستے پر چلنے کے لیے تیار کرتے ہیں، لیکن فوج ان نوجوانوں کو تبھی صیح راستے پر لا سکتی ہے جب والدین کا ساتھ ہو۔ انہوں نے کہا فوج کی جانب سے یہی کوشش ہے کہ ہر جگہ یوتھ کھیل کود جیسے اچھے کاموں کی جانب راغب ہو تاکہ بے روزگاری کا بھی خاتمہ ہو اور یہاں دیش کے دشمنوں کا بھی خاتمہ ہو۔