اردو

urdu

ETV Bharat / state

سی ای ٹی گھوٹالہ میں ملوث ہونے پر دو افسر برخاست - الطاف حسین شاہ

کرائم برانچ اور پرنسپل چیف کنزرویٹر برائے جنگلات جے اینڈ کے کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر اس وقت کے انچارج ڈی ایف او مروہ، الطاف حسین شاہ اور اس وقت کے انچارج پروجیکٹ آفیسر لاوڈا محمد امین کو معطل کردیا گیا۔

سی ای ٹی گھوٹالہ میں ملوث ہونے پر دو افسر برخاست
سی ای ٹی گھوٹالہ میں ملوث ہونے پر دو افسر برخاست

By

Published : May 21, 2021, 3:58 PM IST

جموں و کشمیر کے محکمہ ماحولیات نے جمعرات کو رینج آفیسر اور ایک فارسٹر کی خدمات کو کامن انٹرینس ٹیسٹ 2012 کے اسکینڈل میں ملوث ہونے کی پاداش میں برخاست کر دیا ہے۔

کمشنر سیکٹری سنجیو ورما کی جانب سے جاری کردہ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کے وائلڈ لائف وارڈن، کشتواڑ الطاف حسین شاہ اور اس وقت کے انچارج ڈی ایف او ڈی ڈی آر فارسٹر محمد امین میر کو کامن انٹرینس ٹیسٹ 2012 کے گھپلے میں ملوث پایا گیا ہے۔ کرائم برانچ، کشمیر نے افسران کے خلاف 2013 کا ایف آئی آر نمبر 24 درج کیا تھا۔

ورما نے 12 مئی 2014 کو اپنے حکم میں کہا کہ اس وقت کے جوائنٹ ڈائریکٹر، جنگلات جاوید احمد اندرابی کو ان دونوں افسران کے خلاف عائد الزامات کی تحقیقات کے لیے ان کوائری آفیسر مقرر کیا گیا تھا۔

دونوں افسران 3 مئی 2018 سے 17 مئی 2018 تک کرائم برانچ کشمیر کی عدالتی تحویل میں رہے۔

کرائم برانچ اور پرنسپل چیف کنزرویٹر برائے جنگلات جے اینڈ کے کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر اس وقت کے انچارج ڈی ایف او مروہ، الطاف حسین شاہ اور اس وقت کے انچارج پروجیکٹ آفیسر لاوڈا محمد امین کو معطل کردیا گیا۔

جمعرات کے حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون واضح ہے کہ سزا یافتہ افراد، یہاں تک کہ اگر اپیلٹ عدالت انہیں رہا بھی کرتی ہے تو، وہ فوجداری الزامات کے تحت ملازمت سے برخاست رہیں گے۔

شاہ 31 اکتوبر 2019 کو فعال سروس سے سبکدوشی ہوگئے ہیں جبکہ میر 3 جولائی 2024 کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details