اردو

urdu

By

Published : Apr 7, 2022, 4:58 PM IST

ETV Bharat / state

Politicians Reaction on Handwara firing: 'عام شہریوں پر فائرنگ کی جانچ ہونی چاہیے'

شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقے میں آج دوپہر فوج کی جانب سے چلائی گئی گولیوں کے نتیجے میں دو عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں کو علاج کے لیے سرینگر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ وہیں اس واقعے پر کشمیر کے سیاستدانوں نے مذمت کی ہے اور قصوواروں کے خلاف سزا کا مطالبہ کیا ہے۔Politicians Reaction on Handwara firing

j-and-k-politicians-condemns-army-firing-on-civilians-in-handwara
عام شہریوں پر فائرنگ کی جانچ ہونی چاہیے، سجاد غنی لون

ہندواڑہ:شمالی کشمیر کے ہندواڑہ علاقے میں آج فوج کی جانب سے چلائی گئی گولیوں کے نتیجے میں دو عام شہری زخمی ہوئے۔ اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سیاستدانوں نے معاملے کی سخت مذمت کی ہے۔Politicians Reaction on Handwara firing

عام شہریوں پر فائرنگ کی جانچ ہونی چاہیے، سجاد غنی لون

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کر کے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ "ہندواڑہ میں آج کے واقعہ کی مذمت کرتی ہوں جس میں فوج کے ساتھ بحث کے بعد دو شہری زخمی ہوگئے تھے۔"

محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ "نماز پڑھنے کے ایک سادہ عمل کی غیر ضروری نگرانی کے ذریعے مذہبی معاملات میں مرکز کی مداخلت ظاہر کرتی ہے کہ کشمیری نئے کشمیر کے بھرم کی بہت زیادہ قیمت ادا کرتے ہیں۔"

عام شہریوں پر فائرنگ کی جانچ ہونی چاہیے، سجاد غنی لون
وہیں جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے اس ناخوشگوار واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔سجاد لون نے واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ غلطی کرنے والے سکیورٹی فورسز کا احتساب ہو اور ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔اُن کا کہنا ہے کہ "کیسی افسوسناک حالت ہے۔ پر امن قصبوں میں سے ایک ہندواڑہ میں یہ ہوا۔ امید ہے کہ مجرموں کو سزا ملے گی۔"انہوں نے افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔

مزید پڑھیں:

Firing in Handwara: ہندوارہ میں فائرنگ، دو زخمی

ہم آپ کو بتادیں کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقے میں آج دوپہر فوج کی جانب سے چلائی گئی گولیوں کے نتیجے میں دو عام شہری زخمی ہوئے ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق قصبے کی مسجد جدید میں مصلیان نماز ظہر ادا کررہے تھے ۔ اس دوران فوج کی 21 راشٹریہ رائفلز سے وابستہ اہلکار وہاں نمودار ہوئے اور نمازیوں کی ویڈیو بنانے لگے۔ فوج کی اس عمل پر چند نوجوان مشعتل ہوگئے اور آرمی کے ویڈیو بنانے پر اعتراض کرتے ہوئے نعرے بازی کی جس کے بعد فوجی جوانوں نے فائرنگ کردی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details