محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے ہندوارہ میں تربیتی کیمپ منعقد کپوارہ:محکمہ باغبانی کی جانب سے ضلع کپوارہ کے ہندوارہ علاقے میں قائم چوگل نرسری میں کسانوں کے لیے ایک روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ آگاہی پروگرام میں کسانوں کو شعبہ باغبانی سے منسلک حکومتی اسکیموں کے بارے میں مفصل جانکاری دی گئی۔ علاوہ ازیں محکمہ باغبانی نے کسانوں کو شاختراشی، کھاد اور جراثیم کش ادویات کے بارے میں جدید تحقیقات کے بارے میں آگاہ کیا۔
تربیتی پروگرام میں چیف ہارٹیکلچر آفیسر نے محکمہ کی جانب سے وضع کی گئی درجنوں اسکیموں کے بارے میں نہ صرف مفصل جانکاری فراہم کی بلکہ ان اسکیموں سے استفادہ کے طریقہ کار بھی سکھائے۔ یک روزہ ورکشاپ میں ڈئریکٹر ہارٹیکلچر، کشمیر، غلام رسول میر نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی جبکہ اس موقع پر چیف ہارٹیکلچر آفیسر کپوارہ، منیر احمد وانی اور ایچ ڈی او خورشید احمد کے علاوہ مقامی کسانوں کی خاصی تعداد موجود تھی۔
تربیتی پروگرام میں شریک ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح کے اویرنس پروگرامز کا مقصد باغبانی شعبہ سے وابستہ کسانوں کو تربیت فراہم کرنا ہے تاکہ کسان جدید سائنسی تحقیقات سے روشناس ہو سکیں جس سے ان کی فصلوں میں اضافہ ہو۔‘‘ تاہم انہوں نے کسانوں سے محکمہ کے ساتھ تعاون کرنے اور محکمہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً وضع کی گئی اسکیموں، حکمناموں پر عمل کرنے کے علاوہ ہارٹیکلچر افسران کے ساتھ ہر وقت رابطہ میں رہنے کی بھی تلقین کی۔
انہوں نے کسانوں کو از خود کھاد اور ادویات خاص کر جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ سے پرہیز کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا: ’’کسانوں سے رقم اینٹھنے کی غرض سے بازار میں درجنوں جعلی ادویات دستیاب ہیں جن سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے کا قوی اندیشہ ہے، جبکہ اس ضمن میں محکمہ کی جانب سے ادویات کی لیبارٹری جانچ کے بعد ہی کسی بھی کھاد یا جراثیم کش دوائی کی سفارش کی جاتی ہے۔‘‘
انہوں نے مقامی نوجوانوں کو بھی شعبہ باغبانی کے منسلک رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں خاص کر باغبانوں کے لیے حکومتی سطح پر ہر ممکن تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔