بدبگ، قاضی آباد، ہندوارہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹ میں جمع گندگی اور اسے فعال نہ بنائے جانے کے خلاف لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود واٹر فلٹریشن پلانٹ کا فائدہ عوام کو حاصل نہیں ہو پا رہا۔
مقامی باشندوں کے مطابق دہائیاں قبل علاقے کے لوگوں کو پانی فراہم کرنے کی غرض سے ایک اوور ہیڈ واٹر ٹینکی تعمیر کی گئی تھی جس کے ذریعے آج بھی مقامی باشندوں کو پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے، جو انکے مطابق بالکل ناکافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آبادی میں اضافے کے پیش نظر محکمہ جل شکتی نے کئی سال قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے علاقے میں ایک واٹر فلٹریشن پلانٹ تعمیر کیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ واٹر فلٹریشن کو تعمیر کیے جانے کے بعد اسے فعال نہیں بنایا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی کی عدم توجہی کی وجہ سے واٹر فلٹریشن پلانٹ خستہ حالی کا شکار ہو چکا ہے۔ انہوں نے عوامی پیسوں کے زیاں پر محکمہ جل شکتی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔