اردو

urdu

ETV Bharat / state

Students Studying in Makeshift Sheds: تپتی گرمی میں ٹینٹ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور طلبہ

طلبہ کو بہتر تعلیمی نظام اور بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے محکمہ تعلیم کے بلند و بانگ دعوے گورنمنٹ بائز ہائی اسکول ماگام، ہندوارہ میں سراب ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ Govt High School Magam Handwara

تپتی گرمی میں ٹینٹ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور طلبہ
تپتی گرمی میں ٹینٹ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور طلبہ

By

Published : Jun 26, 2023, 2:33 PM IST

تپتی گرمی میں ٹینٹ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور طلبہ

کپوارہ (جموں و کشمیر):شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع میں گورنمنٹ بائز ہائی اسکول ماگام، ہندوارہ کے طلبہ تپتی اور جھلسا دینے والی گرمی میں عارضی شیڈوں اور خیموں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ گورنمنٹ اسکول میں زیر تعلیم طلبہ اور ان کے والدین، سرپرستوں نے ’’سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے جھوٹے اور کھوکھلے وعدوں‘‘ پر محکمہ اسکول ایجوکیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’سرکاری اسکولوں میں جگہ کی کمی اور بہتر انتظامات نہ ہونے سے طلبہ شدید دشواریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘

گورنمنٹ اسکول ماگام میں تقریباً 250 طلباء زیر تعلیم ہیں اور محدود جگہ ان کی تعلیم کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ ان چیلنجز کے باوجود طلباء نے حالیہ دنوں مشتہر کیے گئے دسویں جماعت کے نتائج میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زون کی سطح پر دوسری پوزیشن حاصل کی۔ تاہم بد قسمتی کا عالم ہے کہ اسکول ہذا میں جگہ کی کمی کی وجہ سے طلبہ شدید دقتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

ہائی اسکول میں زیر تعلیم طلبہ نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ برس قبل مزید کمروں کی تعمیر شروع کی گئی تاہم پلنتھ تک ہی کام شروع کیا گیا جسے نا معلوم وجوہات کی بنا پر ادھورا چھوڑ دیا گیا۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ تپتی گرمی اور سخت سردیوں میں طلبہ کو سخت مشکلات سے جوجھنا پڑتا ہے، جبکہ انہوں نے اساتذہ کی ہمت اور حوصلے کی داد دیتے ہوئے کہا: ’’اساتذہ جی جان سے پڑھاتے ہیں تاہم جگہ کی کمی کے باعث بعض اوقات ایک ہی شیڈ یا ٹینٹ میں دو یا اس سے زائد کلاس پڑھانے سے طلبہ سمیت اساتذہ کو بھی ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں:کپواڑہ، اسکول میں صفائی کے دوران گولہ پھٹنے سے ملازم زخمی

ادھر، مقامی زونل ایجوکیشن آفیسر، شبیر احمد بڈھانہ، نے اسکول میں جگہ کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’چار اضافی کمروں کی تعمیر کو منظوری دی گئی ہے اور تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (DPR) کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ تعمیراتی کام جلد شروع کر دیا جائے گا۔ تاہم تب تک طلبہ کو یوں ہی ان عارضی شیڈوں اور خیموں میں تعلیم حاصل کرنی ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details