شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے سراج پورہ علاقہ کے 35 سالہ مشتاق احمد Mushtaq Ahmed Murder Case کی لاش چند روز قبل پنجاب کے فیروز پور میں پُراسرار حالت میں پائی گئی تھی۔ Handwara Man allegedly murdered in Punjab۔ اس معاملے میں پنجاب پولیس Punjab Police نے کارروائی کرتے ہوئے قتل کے الزام میں میاں بیوی کو گرفتار کیا ہے۔
دو روز قبل اس قتل کے خلاف کپواڑہ میں مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی۔
پولیس نے کیس کو محض 36 گھنٹوں کے اندر حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق قتل کے لیے استعمال کی گئی موٹر سائیکل سمیت مزدور کی سائیکل اور اس کا آدھار کارڈ ضبط کیا گیا ہے۔ Handwara man Mushtaq Ahmed Murder Case
دراصل 35 سالہ مشتاق احمد میر ولد حبیب اللہ میر 17 فروری کو شال ادھار لینے والے ایک شخص سے ملنے کے لیے اس کے گھر گیا ہوا تھا اور شام تک واپس نہیں آیا۔
17 فروری کی شب ہی اس کے دیگر ساتھیوں نے پولیس میں کیس درج کرایا اور 18 فروری کو پولیس تھانے کے باہر سینکڑوں کشمیری مزدوروں نے احتجاج کیا جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور اس ضمن میں کیس زیر نمبر 36/2022 درج کیا۔ Mushtaq Ahmed Mysterious Death Case
ہفتہ کی صبح قتل میں ملو ث سونو ولد جنتا سنگھ اور اس کی اہلیہ بنت کور ساکن سودھیوالا فیروز پور کو دفعہ 302 کے تحت گرفتار Two Arrested For Murder Of Handwara Manکیا گیا۔ فیروز پور میں مشتاق کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ہفتہ کی دوپہر وادی کے لیے روانہ کی گئی۔
وہیں اس حوالہ سے ایس پی فیروز پور پنجاب ڈاکٹر نریندر بھارگو نے بتایا کہ جمعرات کے روز مشتاق احمد میر کے ساتھیوں نے مشتاق کی گمشدگی کی رپورٹ صدر تھانہ فیروز پور میں درج کرائی تھی، جس کے بعد پولیس نے ان کی تلاش شروع کی اور جمعہ کے روز ان کی لاش ایک کھیت میں پائی گئی۔ Handwara Resident Mushtaq Ahmed Death Case