وادی کے اکثر والدین اپنے بچوں کی بہتر تعلیم کے لیے پرائیویٹ اسکولوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ تاہم جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں واقع نئی بگ نامی گاؤں میں موجود ایک سرکاری مڈل اسکول کے جملہ اسٹاف نے اس دور میں ایک منفرد مثال قائم کی ہے جس کی چہار جانب تعریفیں ہو رہی ہیں۔
دراصل گورنمنٹ مڈل اسکول نئی بگ ترال کے اسٹاف نے بھی اس سرکاری اسکول میں طلبا کی تعداد بڑھانے کے لیے ایک مہم چلائی جس دوران نئی بگ اور متصلہ دیہات جیسے نودل، شیرآباد اور گلاب باغ میں بچوں کے والدین سے اساتذہ نے بات کی کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول ھذا میں داخلہ دیں جہاں بہترین تعلیم فراہم کی جائے گی۔
تاہم اکثر والدین نے اسکول میں گاڑی کی سہولت نہ ہونے کی بات کہی جس پر اسکول کے جملہ اسٹاف نے اپنے ہیڈ ماسٹر سنیل کمار کول کی قیادت میں مشاورت کی جس کے بعد ہیڈ ماسٹر نے دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسکول کے لیے گاڑی خریدنے کے لیے اپنے جیب سے ستر ہزار روپے فراہم کیے جبکہ دیگر اسٹاف نے بھی دس دس ہزار کی رقم ادا کی اور اسکول کے لیے ایک گاڑی خریدی گئی جس کو گزشتہ دنوں زونل ایجوکیشن آفیسر ترال جاوید احمد جاوید نے ایک پروقار تقریب کے دوران افتتاح کیا اور اسکول کے اساتذہ کی اس منفرد پہل کو مشعل راہ قرار دیا۔
گورنمنٹ مڈل اسکول نئی بگ ترال کے اساتذہ کی طرف سے اس پہل کے بعد اسکول میں طلبا کی تعداد دگنا ہوگئی ہے اور جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا کہ اسکول کے اسٹاف کی قربانی رنگ لا رہی ہے۔
اسکول کے ایک استاد محمد اشرف نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ناظم تعلیم کی طرف سے اسکولوں میں طلبا کی تعداد بڑھانے کے لیے ایک خصوصی مہم چلانے کے ساتھ ہی انھوں نے بھی گھر گھر جاکر والدین کے سامنے مذکورہ اسکول میں اپنے بچوں کا اندراج کرانے کی بات کی جس دوران متعدد والدین نے اسکول میں گاڑی کی سہولت نہ ہونے کا مسئلہ اٹھایا جس کے بعد اسٹاف نے اپنے جیب سے گاڑی کے لیے روپے اکھٹا کیے اور گاڑی خرید لی جس کی وجہ سے اسکول میں طلبا کا رول کافی بڑھ گیا پہلے رول ساٹھ تھا اور اب سو سے اوپر ہوگیا ہے۔
ترال: ایک منفرد اسکول جہاں اساتذہ نے قائم کی مثال محمد اشرف کے مطابق اسکول میں گاڑی چلانا ہی ان کا مقصد نہیں ہے بلکہ کس طرح ان کے بچے پرائیویٹ اداروں کے طلبا سے مقابلہ کریں وہ ان کے لیے ترجیح ہوگی۔
انھوں نے ہیڈماسٹر جوکہ ایک پنڈت گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں کے جذبہ ایثار کو خوب سراہا جس کی وجہ سے یہ سب کچھ ممکن ہوا۔ اس کا کہنا تھا کہ پنڈتوں کی ہجرت کے باوجود موصوف نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ وادی میں رہنے کو ترجیح دی۔
ایک اور استاد تجمل الاسلام نے بتایا کہ اسکول کے جملہ اسٹاف میں اتحاد ہے جس کی وجہ سے یہ سب کچھ ممکن ہوا ہے۔
انھوں نے والدین کو بھروسہ دیا کہ وہ ان کے بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے اور امید ظاہر کی کہ آنے والے سال میں وہ اس سے زیادہ محنت کریں گے۔ الغرض گورنمنٹ مڈل اسکول نئی بگ ترال کے اساتذۂ نے جہاں منفرد مثال قایم کی ہے۔ وہیں یہ بات بھی ثابت کی ہے کہ