19 فروری 2005 وادی کشمیر وادی برف کی سفید چادر میں لپٹی تھی۔ ضلع کولگام کا دور دراز پہاڑی علاقہ والٹینگ ناڈ میں رہائش پذیر کنبے اپنے کاموں میں مصروف تھے۔ دوپہر 2 بجے نزدیکی پہاڑی سے برفانی تودے گر آنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ گاؤں والے ابھی اس بھیانک طوفان کو سمجھ پاتے کہ دیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں ڈھانچے زمین کے نیچے دب گئے اور ان میں موجود 175 افراد ہلاک ہوگئے۔
واقع کو یاد کرتے ہوئے یہاں کے زندہ بچنے والے افراد بھیانک منظر کا ذکر کرتے ہی کانپ اٹھتے ہیں۔ ماسٹر محمد اشرف کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں 175 افراد کا ایک ساتھ ہلاک ہونا کسی قیامت سے کم نہیں تھا۔ حکومت نے زندہ بچنے والے افراد کی بازآبادکاری کے لئے اقدامات اٹھائے جس کے تحت مرکز سے 5 کروڑ واگزار ہوئے تاہم کچھ مکانات کی تعمیر کے ساتھ ہی بازآبادکاری کام ٹھنڈا پڑ گیا۔