کولگام: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پُر اسرار حالت میں لاپتہ ہوئے فوجی اہلکار کی تلاش دوسرے روز بھی جاری رہی ۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے چند خواتین سمیت ایک درجن کے قریب افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے استھال علاقے میں لاپتہ ہوئے فوجی اہلکار کی تلاش پیر کے روز دوسرے دن بھی جاری رہی، جس دوران سکیورٹی فورسز نے متعدد جنگلی علاقوں کو بھی کھنگالا ۔
ذرائع کا کہنا ہے جس مقام پر فوجی اہلکار لاپتہ ہوا، اس کے اردگرد علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے رہائشی مکانوں کے ساتھ ساتھ باغات کی بھی تلاشی لی۔ تاہم ابھی تک فوجی جوان کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے چھاپہ ماری کارروائیوں کے دوران چند خواتین سمیت ایک درجن کے قریب افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کے ساتھ ساتھ کال ریکارڈنگ بھی چیک کی جارہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیر کے روز سکیورٹی فورسز کی اضافی کمک نے کولگام کے متعدد علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ باغات کی بھی تلاشی لی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گمشدہ فوجی اہلکار کا پتہ لگانے کی خاطر سکیورٹی فورسز نے ضلع کولگام میں متعدد مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے استھال گاؤں میں دوسرے روز بھی فوج ، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طورپر تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض میدانی اور جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے تاکہ جلد ازجلد لاپتہ فوجی اہلکار کے بارے میں کوئی سراغ مل سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کولگام اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے ناکہ بھی لگائے ہیں جبکہ ضلع بھر میں سکیورٹی کو مستعد رہنے کے بھی احکامات صادر کیے گئے ہیں۔