کولگام:نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے پیر کے روز کولگام میں شوپیاں امشی پوری فرضی انکاؤنٹر میں فوجی کپٹین کی ضمانت ملنے پر کہا کہ "میں مرکز سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ یہاں کے لوگوں کے ساتھ نہ کھیلیں۔ یہاں کے لوگوں یہ نہ سوچیں کہ ہمارا خون اتنا سستا ہے کہ قتل کے مجرم کو اتنی آسانی سے ضمانت پر رہا کیا جاتا ہے۔"
بتادیں کہ فوج کے ٹربیونل نے ایک فوجی کیپٹن کی عمر قید کی سزا کو معطل کر دیا ہے جسے جولائی 2020 میں امشی پورہ شوپیاں میں ایک فرضی انکاؤنٹر میں تین عام شہریوں کی ہلاکت میں قصواوار ٹھہرایا گیا۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ٹربیونل نے فوجی کیپٹن کی مشروط ضمانت منظور کی ہے اور اس کے برعکس یہاں معمولی الزامات میں گرفتار ہونے والوں کو سالوں سال تک ضمانت نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ فوجی کپیٹن کو سویلین عدالت نے نہیں قصواروار ٹھہرایا بلکہ آرمی کے کورٹ مارشل کے ذریعے اسے قصواروار ٹھہرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
اسمبلی الیکشن کے انعقاد کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی الیکشن کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب الیکشن کے لئے پینتھرس پارٹی نے عدالت عظمیٰ میں عرضی دائر کی تھی تو اس وقت عزت مآب چیف جسٹس صاحب نے کہا تھا کہ یہ مسئلہ دفعہ 370 کے ساتھ جڑا ہوا ہے اس کا جواب اسی وقت دیا جائے گا'۔انہوں نے کہا کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ جب عدالت عظمیٰ سے دفعہ 370 کے متعلق فیصلہ آئے گا تو اس میں الیکشن کا بھی ذکر ہوگا'۔