اردو

urdu

ETV Bharat / state

کولگام: جنسی زیادتی کے قصورواروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

دمحال ہانجی پورہ میں 17 سالہ لڑکی کو انصاف دلانے کے لئے سی پی ایم کارکنان نے احتجاجی مارچ نکالا اور قصورواروں کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا۔

kulgam
kulgam

By

Published : Jul 8, 2020, 9:00 AM IST

جموں و کشمیر کے ضلع کولگام کے دمحال ہانجی پورہ میں گزشتہ دنوں 17 سالہ لڑکی کے ساتھ تین سرکاری ٹیچروں کے ذریعہ اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں سی پی ایم نے دمحال ہانجی پورہ کے مین مارکیٹ میں لڑکی کو انصاف دلانے کے لئے مظاہرہ کیا۔

کولگام: لڑکی کی اجتماعی آبروریزی معاملے میں انصاف کے لئے احتجاج

سی پی ایم رہنما و کارکنان نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ رکھا تھا اور مجرمین کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔ سی پی ایم رہنما نے کہا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کی جانی چاہئے اور قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کی جانی چاہئے۔

واضح ہو کہ کل ہی چچہ مولہ نورآباد باشندہ 17 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کا معاملہ سامنے آیا تھا، جس میں تین سرکاری ٹیچروں پر الزام عائد کیا گیا۔

معاملے کے متعلق لڑکی کی تحریری شکایت پر پولس نے معاملہ درج کر لیا ہے جبکہ محکمۂ تعلیم نے تینوں ملزموں کو فوری طور معطل کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع کے دمحال ہانجی پورہ بلاک کے ایک گاؤں چچمولہ کی ایک لڑکی نے اپنے گھر والوں سے شکایت کی کہ گزشتہ شام کو اسکے اپنے ہی گاؤں کے رہائشی تین سرکاری اساتذہ نے اسکی اجتماعی آبروریزی کی ہے۔ متاثرہ لڑکی کے والدین فوری طور پر اسے لیکر متعلقہ پولس تھانہ پہنچے جہاں لڑکی نے تحریری شکایت کی۔لڑکی کے مطابق گزشتہ شام کو جب وہ کھیتوں کی طرف جا رہی تھی ہلال احمد ڈار ولد عبدالرشید،نذیر احمد شاہ ولد محی الدین اور عامر فاروق وانی ولد فاروق احمد نامی تین اساتذہ اسکی جانب بڑھے اور انہوں نے لڑکی کے منھ پر رومال رکھ کر اسے ایک نزدیکی میوہ باغ میں لے گئے جہاں زبردستی اسکی آبروریزی کی گئی اور پھر تینوں وہاں سے فرار ہوگئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details