افغانستان میں دو سو کے قریب درماندہ بھارتی شہریوں میں جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے تین کشمیری بھی شامل ہیں۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پھنسے ہوئے تین کشمیری باشندوں میں دو افراد بختار یونیورسٹی کابل میں بحیثیت پروفیسر تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ عادل رسول منیجمنٹ جبکہ آصف احمد شاہ ایکنامکس کے پروفیسر ہیں، درماندہ تین کشمیریوں میں آصف احمد کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔
کابل میں پھنسے تینوں کشمیریوں کے اہل خانہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے انکے اعزہ کو صحیح سلامت گھر پہنچانے کی اپیل کی ہے۔
اس ضمن میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انہوں نے وزارت خارجہ سے بات کی ہے۔ ایل جی نے کہا ہے کہ انہوں نے کابل کی بختار یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے دو کشمیری پروفیسرس کو فوری طور واپس لانے کے لیے وزارت خارجہ کے وی مرلیدھرن سے بات کی۔
مزید پڑھیں: افغانستان کی صورت حال کے اثرات بھارت پر زیادہ نہیں ہوں گے: عمر عبداللہ
لیفٹیننٹ گورنر نے ٹیوٹ کرتے ہوئے کہا: ’’میں پروفیسر آصف احمد اور پروفیسر عادل رسول کے اہل خانہ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد گھر پہنچ جائیں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ کابل میں تین کشمیری باشندوں سمیت قریب 200بھارتی شہری درماندہ ہیں جنہیں وطن واپس لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان کے پناہ گزینوں کی مدد کے لئے 50 کروڑ ڈالر مختص