اردو

urdu

ETV Bharat / state

کولگام: کشمیری پنڈت بنیادی سہولیات سے محروم

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں سرکاری دفاتر میں کام کر رہے مائیگرینٹ کشمیری پنڈت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اس وجہ سے کئی افراد سرکار سے ناراض ہیں۔

By

Published : Aug 5, 2020, 6:08 PM IST

کشمیری پنڈت بنیادی سہولت سے محروم
کشمیری پنڈت بنیادی سہولت سے محروم

نوے کی دہائی میں وادی میں نامساعد حالات شروع ہوتے ہی کشمیر میں مقیم ہزاروں کشمیری پنڈت خاندان نے وادی چھوڑ کر ملک کی مختلف ریاستوں میں رہائش اختیار کی تھی۔ اس بیچ وادی چھوڑ چکے کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے حوالے سے کئی بار اعلانات کئے گئے تاہم زمینی سطح پر ان اعلانات کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔

کشمیری پنڈت بنیادی سہولت سے محروم

سنہ 2008 میں مرکز میں یو پی اے حکومت نے مائیگرنٹ کشمیری پنڈتوں کے لئے ایک پیکج کا اعلان کیا جس کا مقصد کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کو وادی کے سرکاری دفاتر میں تعیناتی عمل میں لانی تھی۔ 2 سال بعد یعنی 2010 میں مائیگرنٹ پنڈتوں نے وادی کا رخ کیا اور یہاں سرکاری دفاتر میں مختلف عہدوں پر چارج سنبھالا۔ ان ملازمین کو مخصوص ٹرانزٹ کیمپوں میں منتقل کیا گیا، تاہم ٹرانزٹ کیمپوں میں بنیادی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے ان افراد کو ذہنی کوفت کا سامنا ہے۔

ضلع کولگام کے قاضی گنڈ علاقہ میں واقع ٹرانزٹ کیمپ میں سینکڑوں کنبے رہائش پذیر ہیں۔ ٹرانزٹ کیمپ کے ہر کواٹر میں تین کنبے مقیم ہیں۔ کیمپ میں بہتر سہولیات کا فقدان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کھڈونی سنگم سڑک عدم توجہی کا شکار

سنجے نامی کشمیری مائیگرنٹ پنڈت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'سرکار نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا۔ 10 سال سے وہ انتہائی خراب حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ تعیناتی کے وقت جو وعدے کئے گئے تھے ان کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ہے۔ ہر کواٹر میں تین کنبے مقیم ہیں۔ جو موجودہ وبائی بیماری کے حوالے سے انتہائی خطرناک ہے۔ پانچ برس قبل ان کے لئے فلیٹس بنانے شروع کئے گئے لیکن ان فلیٹس پر کام کافی سست رفتاری سے جاری ہے۔ وہی بیشتر فلیٹس پر فورسز کے اہلکاروں نے قبضہ جمایا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'پیکج کے اعلان کے مطابق 6000 افراد کو سرکاری نوکری فراہم کرنا تھا، تاہم 10 سال گذر جانے کے بعد بھی ہدف مکمل نہیں ہو پایا ہے۔'

سنجے نے مذید بتایا کہ 'ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ اس سے بہتر وہ جموں میں ہی ٹھیک تھے۔ اس بیچ کئی مائیگرنٹ پنڈتوں نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ دفعہ 370 ہٹانے کے بعد بھی ان کے حالات جوں کے توں ہیں۔ مرکز نے دفعہ 370 ہٹاتے وقت اعلان کیا تھا کہ اب کشمیری پنڈتوں کی گھر واہسی کے لئے راہ ہموار ہوگی تاہم ایک سال گزر جانے کے بعد بھی اعلان پر عمل ہونا ابھی باقی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہ صرف کاغذی گھوڑے دوڑانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو انتخابات کے وقت ایک اوزار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔'

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details