سرینگر (جموں و کشمیر):ہائی کورٹ ااف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی نظر بندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیا۔ بحیثیت مزدور کام کرنے والے ایک نوجوان کے خلاف گزشتہ سال پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت مقدمہ درج کر کے اس کے گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ بشیر احمد ٹاک نے کہا: ’’میرا مؤکل محمد الیاس ڈار ایک طالب علم ہے اور 2022 میں گرفتاری سے قبل پارٹ ٹائم مزدور کے طور پر بھی کام کر رہا تھا۔ اس کی عمر صرف 22 سال ہے اور وہ راہپورہ، کولگام کے کھڈونی گاؤں کا رہائشی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’آج، جسٹس ونود چیٹرجی کول کی عدالت نے پی ایس اے کے تحت ان کی نظربندی کو منسوخ کر دیا۔ انہیں مئی 2022 میں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں اس پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے جیل منتقل کیا گیا تھا۔‘‘