جنوبی ضلع کولگام کے دیوسر میں زیر تعمیر پرائمری ہیلتھ سینٹر کی نئی عمارت پر کام کافی سست رفتار سے جاری ہے، جس کے سبب مقامی لوگ انتظامیہ کے تئیں سخت نالاں ہے۔
دیوسر میں پی ایچ سی کی نئی عمارت تکمیل کی منتظر ہاوسنگ کارپوریشن کے ذمہ اسپتال کی بنیاد 2010 میں ڈالی گی تھی تاہم 10 برس گزرنے کے بعد بھی اسپتال کی تعمیر مکمل نہیں ہو پائی ہے، جس کے وجہ سے ہیلتھ سینٹر کا کام کاج پرانے عمارت میں ہی جاری ہے جہاں تنگ جگہ کے باعث مریضوں، تیمار داروں اور اسپتال عملہ کو ذہنی کوفت کا سامنا ہے۔
اسپتال کی تعمیر پر تقریباً 3 کرورڈ روپے مختص رکھے گے ہے اور بنیاد ڈالتے وقت اس وقت کے وزیرِ صحت نے اعلان کیا تھا کہ اسپتال ہنگامی بنیادوں پر تعمیر ہوگا اور وہ تمام جدید سہولیات مریضوں کے لئے میسر ہوں گی جو وادی کے دیگر اسپتالوں میں موجود ہیں، تاہم کئی برس گزر جانے کے باوجود بھی تعمیر مکمل نہ ہوپائی۔
واضح رہے دیوسر تحصیل وسیع آبادی پر مشتمل ہے۔ بیشتر آبادی دور دراز پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر ہے، جن میں اکثر کی مالی حالت کافی خراب ہے۔ مریض علاج معالجہ کے لئے پی ایچ سی دیوسر کا رخ کرتے ہیں تاہم یہاں بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ضلع اسپتال یا ایمرجنسی اسپتال قاضی گنڈ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔لوگوں نے ایل جی انتظامیہ سے اسپتال کی تعمیر جلد مکمل کرنے کی اپیل کی ہے۔