سابق راجیہ سبھا ممبر اور جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سینئر لیڈر نذیر احمد لاوے نے محکمہ تعلیم میں کام کر رہے کشمیری پنڈتوں کے تبادلوں کے احکامات سوشل میڈیا پر شیئر ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کی شدید نکتہ چینی کی۔ Pandit Employees Transfer List Goes Viral سابق راجیہ سبھا ممبر نے تبادلوں کے احکامات وائرل ہونے کو سکیورٹی کے لیے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس سے اقلیتی طبقے خصوصاً کشمیری پنڈتوں کو مزید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔‘‘
گزشتہ ماہ پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر کے مختلف مقامات میں کام کر رہے کشمیری پنڈتوں نے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے انہیں وادی سے باہر ری لوکیٹ کرنے کی مانگ کی تھی۔ انتظامیہ ان کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں معقول سکیورٹی اور مرضی کے مقامات پر تعینات کیے جانے کی یقین دہانی کی تھی۔ انتظامیہ کے احکامات کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے ایک سو سے زیادہ کشمیری پنڈتوں کے تبادلے کے احکامات صادر کیے تھے۔