جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے اراہ گاؤں میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین ہوئے تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ایک جے سی او سمیت تین فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
کولگام تصادم میں دوعسکریت پسند ہلاک، فوجی افسر اور دو سپاہی زخمی زخمی فوجیوں میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر بھی شامل ہے۔ زخمیوں کو ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاج کے لیے سرینگر میں فوج کے بیس ہاسپٹل میں منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ تصادم میں دو عسکریت پسند مارے گئے اور جائے تصادم سے ان کی لاش سے برآمد کی گئی ہے۔ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں ایک غیر ملکی ہے جس کی شناخت علی بھائی عرف حیدر کے بطور ہوئی ہے، جبکہ دوسرا مقامی ہے اور اس کی شناخت ہونا باقی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق علاقے سے گزرنے والی شاہراہ سے سی آر پی ایف کی 18 بٹالین گزر رہی تھی، اس دوران عسکریت پسندوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی، جس کے بعد سے فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ شروع ہوا۔
جائے تصادم کے آس پاس نوجوانوں کی ایک بھیڑ جمع ہوگئی ہے جنہوں نے فوجی آپریشن کو درہم برہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ نوجوان سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے بازی کرررہے ہیں۔ فوج اور پولیس نے انہیں بھگانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا ہے۔ ہلاک شدہ عسکریت پسند کی ابھی شناخت نہیں ہوپائی ہے۔
جنوبی کشمیر میں سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف ایک جارحانہ مہم شروع کی ہے جس میں کووڈ 19 کے پس منظر میں عائس کئے گئے لاک ڈاؤن کے بعد شدت لائی گئی ہے۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کئی علاقوں سے عسکریت پسندوں کا صفایا کیا ہے، وہیں چند روز قبل کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ضلع پلوامہ کا ترال علاقہ حزب المجاہدین سے خالی ہو گیا ہے۔