رام بن: پہاڑی ضلع رام بن میں ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں سینکڑوں مقامی مرد و زن کے علاوہ ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی لیڈران و کارکنان کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاج لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کے سرکاری اراضی اور کاہچرائی کو واپس اپنی تحویل میں لیے جانے اور انہدامی کارروائی کے خلاف کیا گیا۔
ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کارکنان نے سمیت سینکڑوں مقامی باشندوں نے بس اسٹینڈ سے ضلع ترقیاتی کمپلیکس رام بن کے مین گیٹ تک احتجاجی جلوس برآمد کیا بعد ازاں انہوں نے ڈی سی آفس میں انہدامی کارروائی کو روکے جانے سے متعلق ایک یادداشت بھی پیش کی۔ احتجاج میں پارٹی کے جنرل سیکریٹری راجندر سنگھ چب جی ایم سروی، ایڈوکیٹ اسلم گونی، سلمان نظامی، جگل کشور شرما، ارون سنگھ راجو سمیت دیگر لیڈران و کارکنان نے شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کے ترجمان سلمان نظامی نے انہدامی کارروائی کو ’عوام کش‘ قرار دیتے ہوئے ایل جی انتظامیہ سے فوری طور سرکیولر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’سرکاری اراضی خصوصاً روشنی ایکٹ کے تحت غریب عوام کو سر چھپانے کے لیے چھت تعمیر کرنے کی غرض سے اراضی فراہم کی گئی تھی جسے گورنر انتظامیہ نے مسترد کرتے ہوئے غریبوں کو بے یار و مددگار بنانے کے لیے انہدامی کارروائی شروع کی گئی ہے۔‘‘