وادی کشمیر میں پنڈتوں کی متعدد مذہبی تنظیموں نے 30 مئی کو جیشت اشٹمی کے موقع پر وادی کشمیر کے مختلف مقامات پر ماتا کھیر بھوانی کی اس سال کی تقریبات کورونا وائرس کے پیش نظر عائد لاک ڈائون کی وجہ سے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پروبندک کمیٹی، کھیر بھوانی منزگام اور دیوسر نے کووِڈ19 کے پیش نظر اور حکومت کی ہدایات کا پاس رکھتے ہوئے 30 مئی کو کھیر بھوانی کے سلسلے میں ہَون، یاترا سمیت سبھی طے شدہ تقاریب کو منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
’’اگر حالات اجازت دیں گے تو اگلے ماہ ہونے والی تقاریب میں ہون کا انعقاد کیا جائے گا۔‘‘ ان باتوں کا اظہار کمیٹی کے صدر کلدیپ رینہ نے کیا۔
انہوں نے عقیدت مندوں سے گزارش کی کہ وہ تمام رسومات ادا کرکے تہوار کو اپنی اپنی رہائش گاہوں پر ہی منائیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سماجی دوری کا لحاظ رکھتے ہوئے ’’مندر میں تعینات سیکورٹی فورسز سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سپتیامی یعنی 29مئی سے ہی پوجا، ہَون اور کھیر کا مندر میں ہی اہتمام کریں۔‘‘
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے سبب عائد لاک ڈائون اور سماجی دوری کے سرکاری احکامات کے وجہ وے سماجی، سیاسی و دیگر مذہبی اجتماعات و قدیم روایات یکے بعد دیگرے منسوخ ہوتی جا رہی ہیں۔