کولگام : جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے گوپال پورہ علاقے میں منگل کی صبح ایک خاتون اسکول ٹیچر کے قتل کے خلاف عوام نے کینڈل لائٹ مارچ کیا۔لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور موم بتیاں لیے یہ احتجاجی مارچ نکالا، جس میں کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی گئی اور تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔Protest against killing of Rajni
کولگام کے گوپال پورہ کے ہائی اسکول میں تعینات خاتون ٹیچر کی ہلاکت کو بہیمانہ قتل اور انسانیت سوز واقعہ قرار دیتے ہوئے مقامی لوگوں نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ کولگام کے مختلف سرکاری دفاتر کے ملازمین، تاجروں کی انجمن اور سول سوسائٹی کے اراکین نے آج یہاں ایک کینڈل لائٹ مارچ کیا۔ یہ مارچ وادی میں عسکریت پسندوں کے ذریعے عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کیا گیا۔ Candle light vigil in Kulgam
احتجاجیوں نے کہا کہ"ہم کشمیر میں بے گناہوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، ہم سوگوار خاندان کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑے ہیں۔'' انہوں نے کہا کہ ہم چہاتے ہے کہ حکومت اس ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اس جرم کی تحقیقات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ اس حتجاج میں سابقہ ایم پی، ڈی ڈی سی چیئرپرسن، ڈی ڈی سیز، تاجروں کی انجمن، اوقاف کمیٹی وغیرہ سمیت لوگوں کی بھاری شرکت دیکھی گئی۔ مین بازار کولگام سے گھنٹہ گھر تک یہ احتجاج نکالا جس میں شرکاء نے متاثرین کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی کے لیے شمعیں اٹھا رکھی تھیں۔Candle light vigil in Kulgam