اردو

urdu

Protest Against Killing of Rajni:کولگام میں ٹیچر قتل معاملے کے خلاف عوام کا احتجاج

لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور موم بتیاں لیے یہ احتجاجی مارچ نکالا، جس میں کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی گئی اور تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ Candle light vigil in Kulgam

By

Published : Jun 1, 2022, 7:56 AM IST

Published : Jun 1, 2022, 7:56 AM IST

خاتون اسکول ٹیچر کے قتل کے خلاف عوام  نے کینڈل لائٹ مارچ کیا
خاتون اسکول ٹیچر کے قتل کے خلاف عوام نے کینڈل لائٹ مارچ کیا

کولگام : جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے گوپال پورہ علاقے میں منگل کی صبح ایک خاتون اسکول ٹیچر کے قتل کے خلاف عوام نے کینڈل لائٹ مارچ کیا۔لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور موم بتیاں لیے یہ احتجاجی مارچ نکالا، جس میں کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی گئی اور تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔Protest against killing of Rajni

خاتون اسکول ٹیچر کے قتل کے خلاف عوام نے کینڈل لائٹ مارچ کیا

کولگام کے گوپال پورہ کے ہائی اسکول میں تعینات خاتون ٹیچر کی ہلاکت کو بہیمانہ قتل اور انسانیت سوز واقعہ قرار دیتے ہوئے مقامی لوگوں نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ کولگام کے مختلف سرکاری دفاتر کے ملازمین، تاجروں کی انجمن اور سول سوسائٹی کے اراکین نے آج یہاں ایک کینڈل لائٹ مارچ کیا۔ یہ مارچ وادی میں عسکریت پسندوں کے ذریعے عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کیا گیا۔ Candle light vigil in Kulgam

احتجاجیوں نے کہا کہ"ہم کشمیر میں بے گناہوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، ہم سوگوار خاندان کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑے ہیں۔'' انہوں نے کہا کہ ہم چہاتے ہے کہ حکومت اس ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اس جرم کی تحقیقات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ اس حتجاج میں سابقہ ایم پی، ڈی ڈی سی چیئرپرسن، ڈی ڈی سیز، تاجروں کی انجمن، اوقاف کمیٹی وغیرہ سمیت لوگوں کی بھاری شرکت دیکھی گئی۔ مین بازار کولگام سے گھنٹہ گھر تک یہ احتجاج نکالا جس میں شرکاء نے متاثرین کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی کے لیے شمعیں اٹھا رکھی تھیں۔Candle light vigil in Kulgam

شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر شہری ہلاکتوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ کولگام میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت اور یکجہتی کے لیے شمعیں روشن کی گئیں۔ معاشرے نے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں بہیمانہ ہلاکتوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور تشدد اور خونریزی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ ضلع کولگام کے علاقے گوپال پورہ ہائی اسکول میں ایک خاتون ٹیچر پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے منگل کے روز گولی چلائی ۔ اس حملے میں خاتون شدید زخمی ہوئی ہے۔ بعد ازاں ہاسپٹل منتقل کرنے کے دوران وہ زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہوگئی ہے۔ Woman Teacher Killed


یہ واقعہ کشمیری ٹی وی اداکارہ امرین بھٹ کو 25 مئی کو جموں و کشمیر کے بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے کے چند دن بعد پیش آیا ہے ، جب کہ ان کا 10 سالہ بھتیجا زخمی ہوا تھا۔ قبل ازیں، بڈگام ضلع کے چاڈورہ میں تحصیل دفتر کے ایک ملازم راہول بھٹ کو 12 مئی کو بڈگام میں عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : Kulgam Teacher Killing: رجنی میم ہمیں محنت و لگن سے پڑھاتی تھیں: طلبہ


ABOUT THE AUTHOR

...view details