جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے سیاحتی مقام اہربل میں گزشتہ روز شروع ہوا تصادم ایک عسکریت پسند کی ہلاکت پر اختتام پزیر ہوا ہے۔
ایس ایس پی کولگام گرویندر پال سنگھ نے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسند کی شناخت لشکر طیبہ کے کمانڈر عامر احمد میر کے طور پر ہوئی ہے، جو شوپیاں کے چکی چولند علاقے کا رہنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2017 سے سرگرم تھا۔
کولگام انکاؤنٹر لشکر طیبہ کے کمانڈر کی ہلاکت پر ختم ذرائع نے بتایا کہ ضلع کولگام کے آہربل میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس، فوج کی راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے پیر کو دوپہر کے وقت مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود بندوق برداروں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور پر تصادم شروع ہوا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کرنے کی پیشکش کی گئی تھی جو انہوں نے مسترد کی۔
یہ بھی پڑھیں:Kulgam Encounter: کولگام انکاؤنٹر میں ایک عسکریت پسند ہلاک
واضح رہے اس سے قبل پچیس جولائی کو ضلع کولگام کے مونند علاقہ میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے مابین ایک تصادم ہوا تھا۔ اس تصادم میں فوج نے ایک مقامی عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ جس کی شناخت 31 سالہ محمد عمران ڈار کے طور پر کی گئی۔ تاہم لواحقین (رشتہ داروں) نے سکیورٹی فورسز کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسے فرضی انکاؤنٹر بتایا۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ معاملہ ایس ایس پی اننت ناگ اور ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ کی نوٹس میں لایا۔ جہاں انہیں معاملہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔