کشتواڑ: جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں منشیات کی وجہ سے کئی نوجوان موت کے منہ میں چلے گئے ہیں اور ان کی تعداد میں ہر روز نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل میں تمباکو نوشی کا رجحان کافی زیادہ بڑھ رہا ہے، جو بہت خطرناک ہے اور اس کے ماحول پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
کشتواڑ کے بوائز ہائیر سیکنڈری اسکول میں ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کے موقع پر ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ بوائز ہائیر سیکنڈری اسکول کے انچارج پرنسپل کرشن لال شرما اور پولیس تھانہ کشتواڑ کے ایس ایچ او عابد بخاری کے علاوہ اساتذہ اکرام اور طلباء نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ HSS boys observed world no tobacco day
کشتواڑ میں ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے منایا گیا مزید پڑھیں: No Tobacco Day Observed In Kashmir: جموں و کشمیر میں ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے منایا گیا
ایس ایچ او کشتواڑ عابد بخاری نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے تمباکو نوشی میں بھی جدیدیت آئی ہے۔ کئی الیکٹرونک آلات بھی عدالت کے احکامات کے باوجود نوجوانوں کو حاصل ہو رہے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ شروع میں تمباکو نوشی سے لگتا ہے کہ ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے، جب کہ حقیقت میں اضافہ ہو رہا ہوتا ہے۔ ہمارے پاس دماغی صحت کے لیے آنے والے بیشتر مریض تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا ہوتے ہیں۔
انتظامیہ کے سخت اقدامات اٹھانے کے ساتھ ہی نوجوانوں کو اس لت سے باہر نکالنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے جب تک نشہ میں ملوث بچوں کے والدین انتظامیہ کی مدد نہیں کریں گے یا پھر اپنے بچے کی خود نگرانی نہیں کریں گے تب تک اس لت پر قابو کرنا مشکل ہے۔ ایس ایچ او کشتواڑ کے کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ ہماری توجہ میڈیا پر ہے کیونکہ میڈیا ہی عوام میں بیداری پیدا کر سکتا ہے اور اس لت سے ہمارے نوجوانوں کو دور رکھ سکتا ہے۔