جموں:ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے جموں ڈویژن کے ضلع ریاسی کے بالائی علاقوں میں ہفتہ کے روز چھاپہ ماری کارروائی انجام دی ہے۔یہ کارروائی ضلع میں پھر سے عسکریت پسندی کے بحال ہونے کے بارے میں مخصوص اطلاع ملے کے بعد کی گئی ہے۔
ایس آئی اے ٹیم نے ضلع کے پونی اور مہور تحصیلوں میں انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر یہ تلاشی کارروئی انجام دی ہے۔ اس دوران ٹیم نے کچھ اوور گراؤنڈ ورکرزس سے پوچھ تاچھ بھی کی۔ تلاشی کے دوران کچھ الیکٹرانک گیجٹس اور کئی دستاویزات ضبط کر لیے گئے۔
بتادیں کہ ریاسی ضلع کو ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل عسکریت پسندی سے آزاد کرایا گیا تھا، لیکن بالائی علاقوں میں مبینہ طور پر کچھ عرصے سے عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت دیکھی جا رہی ہے۔ امسال 25 سے زیادہ عسکریت پسند ایل او سی کے ساتھ اور راجوری اور پونچھ اضلاع کے اندرونی علاقوں میں الگ الگ انکاؤنٹرس میں مارے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ ایس آئی اے گزشتہ برس گرفتار کیے گئے دو عسکریت پسندوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت درج ایک کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی نے عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیا اور ایک ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں چھاپہ مارا۔
مزید پڑھیں:SIA arrests ‘absconding militants’, OGWs: ایس آئی اے نے آٹھ 'مفرور' عسکریت پسندوں، معاونین کو گرفتار کیا
واضح رہے کہ گزشتہ برس کے جولائی مہینے میں دو عسکریت پسند طالب حسین شاہ اور فیصل احمد ڈار کو ریاسی کے دور افتادہ ٹکسن ڈھوک کے گاؤں والوں نے قابو کر کے پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔ ان کے پاس سے دو اے کے رائفلیں، ایک پستول، سات دستی بم اور بڑی مقدار میں گولہ بارود برآمد ہوا تھا۔