پہاڑی ضلع کشتواڑ کے دچھن علاقے میں گزشتہ ماہ بادل پھٹنے اور اسکے بعد آئے سیلاب کے سبب کئی افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ وہیں قدرتی آفت میں 19گھر تباہ ہونے کے علاوہ متعدد افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے فوری طور امدادی کارروائی شروع کی گئی اور لاپتہ افراد کو ڈھونڈ نکالنے کا عمل شروع کیا گیا۔
قریب ایک ماہ تک ریسکیو آپریشن جاری رہا تاہم قدرتی آفت میں لاپتہ ہوئے افراد کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں چلا۔
ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اشوک شرما کے مطابق متاثرہ افراد کی بازآبادکاری کے پختہ انتظامات کیے گئے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ایک ماہ کے بعد بھی ملبے کے نیچے دبے افراد کی لاشین نہ ملنے کے بعد ریسکیو آپریشن بند کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:کشتواڑ: کانگریس کارکنان پر لاٹھی چارج کی مذمت
انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی آفت کے دوران فوت ہوئے افراد کے اہل خانہ کے دس افراد کو بطور ایس پی او تعینات کیا گیا ہے جبکہ حادثے کے دوران تباہ ہوئے رہائشی ڈھانچوں کی تعمیر کے لیے بھی ضلع انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کو امداد فراہم کی جائے گی۔