قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے 2018-19 کے دوران ضلع کشتواڑ میں سیکیورٹی فورسز کے اسلحہ کی مبینہ لوٹ سے متعلق کیس کے سلسلے میں حزب المجاہدین (ایچ ایم) کے تین عسکریت پسندوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے۔
تفتیشی ایجنسی نے ملزم جعفر حسین، تنویر احمد ملک اور طارق حسین کے خلاف چارج شیٹ جموں میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کردی ہے۔ اس جرم میں ملوث دیگر تین عسکریت پسندوں - اسامہ بن جاوید ، ہارون عباس وانی اور زاہد حسین کو 2019-20 میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والے تصادم ارئیوں کے دوران مارا گیا ہے۔
ہفتے کے روز ایک سرکاری بیان کے مطابق ابتدائی طور پر یہ مقدمہ 8 مارچ 2019 کو ضلع کشتواڑ میں ڈی سی کشتواڑ کے اسکارٹ انچارج کا اسلحہ چھیننے کے الزام میں درج کیا گیا تھا۔
این آئی اے کے مطابق تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ عسکریت پسندوں کی ان کارروائیوں کا مقصد کشتواڑ میں عسکریت پسندی کو بحال کرنا تھا۔
ملزم افراد اسامہ بن جاوید، ہارون عباس وانی اور زاہد حسین سال 2019 اور 2020 میں مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والے مقابلوں میں مارے گئے تھے۔ جبکہ ملزم جعفر حسین، تنویر احمد ملک اور طارق حسین لاجسٹک سپورٹ فراہم کررہے تھے اور پناہ کا انتظام کررہے تھے۔