کشتواڑ کے نیشنل کانفرنس کے رہنما اور وارڈ نمبر آٹھ کے کونسلر شاہد حسین کرایپاک نے ڈپٹی کمشنر کشتواڑ کو ایک خط لکھا۔ اس کے بعد ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور کشتواڑ میں بھی سختی سے اس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
لاک ڈاؤن کی ضرورت بھی ہے پر کشتواڑ میں جاری پاور پروجیکٹ کا کام دن رات چل رہا ہے اور ان پاور پروجیکٹ میں کشتواڑ کے تقریباً دو ہزار کے قریب لوگ کام کر رہے ہیں جن کا آنا جانا روزانہ لگا رہتا ہے اور ضلع انتظامیہ کی طرف سے ان کو پوری اجازت دی گئی ہے۔
کرایپاک نے مزید کہا کہ پاور پروجیکٹ میں کام کر رہے مزدور طبقہ کو گاڑیوں میں بھر کر لے جایا جاتا ہے۔
گاڑیوں میں لوگوں کے درمیان کوئی سوشل ڈسٹنس نہیں ہوتا ہے اور ان باتوں کو ضلع انتظامیہ نظر انداز کر رہا ہے جس کی وجہ سے پاور پروجیکٹ میں کام کر رہے لوگ دن بہ دن پریشان حال ہیں۔
کرایپاک نے ڈپٹی کمشنر کشتواڑ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ پاور پروجیکٹ کا کام اگر بند نہیں کر سکتے تو کم از کم جو لوگ کام کر رہے ہیں ان کو اس وبا سے بچانے کے لیے کوئی اقدامات اٹھائے جائین اور مزید گاڑیاں پروجیکٹ میں لگائی جائیں جس سے یہ لوگ محفوظ رہ سکیں۔