جموں : کشتواڑ کے منی بس اسٹینڈ کے دکانداروں نے ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کررہے لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
کشتواڑ کے منی بس اسٹینڈ کے دکانداروں نے ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج میڈیا سے بات کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ 'منی بس اسٹینڈ کی مرمت کرنے کا انتظامیہ نے ہمیں ایک خواب دکھایا تھا کہ اس بس اسٹینڈ کو ماڈرن بس اسٹینڈ بنایا جائے گا لیکن ماڈرن بنانے کے بجائے اس کو گزشتہ ایک سال سے اکھاڑ کر رکھا ہوا ہے اور اس بس اسٹینڈ میں انجول، کیشوان، ٹھاکرائی، شننہ، پکالن، سراواں، چیرجی، پلر، ناگسینی علاقہ کے لیے گاڑیاں جاتی ہیں جب کہ گزشتہ ایک سال سے گاڑی والوں کو بھی بس اسٹینڈ میں رکنے کی جگہ نہیں ہے اور ڈرائیور وہاں سے کشتواڑ بس اسٹینڈ میں گاڑیاں لگاتے ہیں جس کی وجہ سے منی بس اسٹینڈ کے دکانداروں کا کاروبار سارا ٹھپ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
- سرینگر: منشیات کی لت اور دیگر برائیوں پر رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کا سمینار
مقامی دکانداروں نے کہا کہ پہلے کووڈ نے ان کی کمر توڑ کر رکھ دی اور اب اس بس اسٹینڈ کی وجہ سے ان کے کاروبار پر کافی اثر پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بس اسٹینڈ میں لوگوں نے نجی گاڑیاں رکھی ہیں اور اسے ڈمپنگ سائٹ بنادیا گیا ہے جس کی وجہ سے بس اسٹینڈ میں موجود دوکانداروں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
دکاندار اور ڈرائیورس نے مشترکہ طور پر احتجاج کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اشوک شرما اور ایس ایس پی کشتواڑ شفقت حسین بھٹ سے پرزور اپیل کی ہے کہ اس بس اسٹینڈ کو فوری طور پر ٹھیک کیا جائے جس سے گاڑیوں کو رکھنے کی جگہ مل سکے اور دکاندار اپنا کاروبار کرسکیں۔