جموں صوبہ میں ضلع کشتواڑ کے بلاک بونجواہ کے دیوی گول گاؤں میں ایک قدیم مندر واقع ہے، مقامی لوگوں کے مطابق اس مندر کو مقامی لوگ جوالا ماتا جی کے نام سے پوجتے ہیں تو علاقہ کے لوگ کل دیوی کے نام سے پوجتے ہیں۔
گول گاؤں میں واقع قدیم مندر کو ہندو طبقے کے ساتھ ساتھ علاقہ کے مسلم طبقے کے بھی لوگ مانتے ہیں جسے کشتواڑ میں بھائی چارہ کی مثال کے طور پر بھی پیش کیا جاتا ہے۔
جوالا ماتا کمیٹی کے نائب صدر سریش کمار جوالا ماتا کمیٹی کے نائب صدر سریش کمار نے کہا کہ ’ہمارے علاقے میں حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی کوئی امداد نہیں کی جاتی ہے تاہم ہم لوگ ہندو مسلم سماج مل کر علاقے کی فلاح و بہبودی کے لیے بلا تفریق مذہب و ملت سے کام کرتے ہیں۔
مقامی شخض طارق کین نے بھی کہا کہ ہمارے علاقہ میں جوالا ماتا جی کا ایک ہی مندر ہے جو صدیوں پرانا ہے اور اس مندر کی حفاظت کے لیے دونوں طبقے کے لوگ مل جل کر کام کرتے ہیں لیکن ضلع انتظامیہ کشتواڑ ہمارے علاقہ کی ترقیاتی کاموں پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس مندر میں ہر برس لاکھوں عقیدت مند زیارت کی غرض سے آتے ہیں لیکن یہاں پر زائرین کے لیے کوئی انتظام نہیں کیا جاتا ہے لہذا نائب کمشنر کشتواڑ راجندر سنگھ تارا اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش ہے کہ ہمارے علاقہ کے مندر میں زائرین کے لیے انتظام کے ساتھ ساتھ سڑک کی بھی مرمت کی جائے کیونکہ اس مندر میں ڈوڈہ، رام بن، کشتواڑ، ادھمپور اور جموں سے زائرین درشن کے لیے آتے ہیں۔