ایرناکولم:کیرالہ کے ایرناکولم کے کلاماسری میں واقع جمرا انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ہوئے سلسلے وار دھماکوں میں تین افراد ہلاک جب کہ 52 لوگ زخمی ہوگئے۔ دھماکوں کے وقت کنونشن سینٹر میں عیسائیوں کا ایک مذہبی اجتماع جاری تھا جہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ دھماکے میں زخمی ہوئے لوگوں کا علاج جاری ہے۔ اسی دوران اطلاع ہے کہ زیر علاج بارہ سال کی ایک بچی نے دم توڑ دیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔
وہیں کیرالہ کے کوچی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے پولیس کے سامنے خود سپردگی کی ہے۔ ملزم نے عیسائیوں کے اجتماع میں دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ان دھماکوں کے بعد پولیس نے کیرالہ کے 14 حساس اضلاع سمیت ریاست بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا، نیز کرناٹک اور اترپردیش میں بھی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
تازہ جانکاری کے مطابق اجتماع کے دوران متعدد دھماکے ہوئے۔ کیرالہ کے ڈی جی پی ڈاکٹر شیخ درویش صاحب کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دھماکے آئی ای ڈی ڈیوائس سے کیے گئے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔ وزیر صحت وینا جارج نے ہدایت دی ہے کہ مقامی اسپتالوں کے طبی ملازمین جو چھٹی پر ہیں، فوری طور پر ڈیوٹی پر واپس آجائیں۔ وزیر نے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر اور میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کو دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین علاج فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
ریاست کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم واقعے کی تفصیلات جمع کر رہے ہیں۔ تمام اعلیٰ عہدیدار ایرناکولم میں ہیں۔ ڈی جی پی موقعے پر جا رہے ہیں۔ ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ میں نے ڈی جی پی سے بات کی ہے۔ میں مزید تفصیلات حاصل کرنے کے بعد پھر بات کروں گا۔' وہیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے بات کی اور دھماکے کے بعد صورت حال کا جائزہ لیا۔ انسداد دہشت گردی فورس نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) اور انسداد دہشت گردی کی تحقیقاتی ایجنسی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ٹیمیں کیرالہ بھیجی گئی ہیں۔