نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں لکشدیپ کے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کو قتل کی کوشش کیس میں سزا کو معطل کیا گیا تھا اور ہائی کورٹ کو اس پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے اس کیس کو چھ ہفتوں کے اندر مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ تاہم، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم نامے میں چھ ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے محمد فیصل کی رکنیت مذکورہ مدت تک برقرار رکھی۔
بنچ نے کہا کہ چونکہ وہ اس معاملے کو ہائی کورٹ میں واپس بھیجا جا رہا ہے، اس لیے ایم پی سیٹ کو خالی رکھنا مناسب نہیں ہوگا۔ بنچ نے ہائی کورٹ کے حکم میں توسیع کی اور اسے چھ ہفتوں کے اندر اس معاملے میں فیصلہ کرنے کو کہا۔ اس لیے ہائی کورٹ کو چھ ہفتوں کے دوران لکشدیپ انتظامیہ کی اپیل پر نئے سرے سے فیصلہ کرنا ہوگا۔ جسٹس بی وی ناگرتنا اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ ہائی کورٹ نے سزا پر روک لگانے کی درخواستوں پر غور کرنے کے طریقہ کے سلسلے میں قانون کی صحیح پوزیشن پر غور نہیں کیا ہے۔ اس لیے اسے منسوخ کیا جاتا ہے۔